اسلام ٹائمز: ریاست میں 20 فیصد مسلم آبادی کو آوارہ گائے کے بجٹ سے بھی کم اہمیت دی گئی۔ مدارس کا بجٹ ختم کر دیا گیا ہے، جو غریب مسلمانوں کی تعلیم کا واحد ذریعہ ہیں۔ مسلم طلبہ کے وظائف میں اضافہ نہیں کیا گیا، جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مسلم لڑکیوں کا ڈراپ آؤٹ ریٹ 80 فیصد ہے۔ رپورٹ: جاوید عباس رضوی

بھارتی ریاست اترپردیش کے بجٹ میں "گائے" اور "مذہبی سیاحت" کو ترجیح دی گئی۔ 2000 کروڑ روپے "گائے" کی حفاظت کے لئے اور 900 کروڑ "مذہبی سیاحت" پر خرچ ہوں گے، جبکہ اقلیتی بجٹ میں کمی کی گئی، ساتھ ہی ساتھ کھیلوں کو بھی کم فنڈ دیا گیا۔ نریندر مودی کی معیشتی پالیسی نے ایک اور کمال کر دکھایا ہے۔ سالانہ بجٹ کو ایک مذہبی دستاویز میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس میں سب سے زیادہ ذکر مندروں اور مذہبی سیاحت کا ہوتا ہے۔ جب جنوبی ہندوستان کی غیر بی جے پی حکومتیں ٹیکس کی غیر مساوی تقسیم پر تشویش ظاہر کر رہی تھیں، بی جے پی نے "مہا کمبھ" کو اپنے لئے ایک موقع کے طور پر دیکھ لیا۔ اسی وقت جب اترپردیش کے وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ مہا کمبھ (ہندو تہوار) کے لئے ریاستی خزانے سے 7,500 کروڑ روپے خرچ کرکے تین لاکھ کروڑ روپے کی معیشت بنانے کا دعویٰ کر رہے تھے تو ریاست کے وزیر خزانہ سریش کمار کھنہ کہاں پیچھے رہنے والے تھے۔

20 فروری کو جب وزیر خزانہ سریش کمار کھنہ نے ریاست اترپردیش اسمبلی میں سالانہ بجٹ پیش کیا تو ان کی تقریر کا پہلا حصہ مکمل طور پر مہا کمبھ (ہندو تہوار) کے لئے مختص تھا۔ 144 سال بعد آنے والے اس موقع کی اہمیت کا ذکر انہوں نے اپنے بجٹ خطاب کے آغاز میں ہی کر دیا۔ یہی نہیں راجستھان کے بجٹ کا بھی یہی حال تھا۔ 19 فروری کو راجستھان اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے نائب وزیراعلٰی دیا کماری نے کہا کہ وزیراعلٰی بھجن لال شرما نے پریاگ راج (الٰہ آباد) میں "ہندو مذہبی نہانے" کے دوران جو اعلانات کئے تھے، انہیں بجٹ میں پورا کیا جا رہا ہے۔ ان اعلانات میں مندروں کے لئے خصوصی انتظامات اور پجاریوں کے وظیفے میں اضافہ بھی شامل ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ راجستھان کے وزیراعلٰی نے پوری کابینہ کے ساتھ 19 جنوری کو پریاگ راج کے لئے پرواز بھری اور وہاں نہانے کے بعد کابینہ میٹنگ کی، شاید بجٹ کے اہم فیصلے بھی وہیں ہوئے۔ اترپردیش کے مالی برس 2025ء - 2026ء کے بجٹ میں دو نمایاں موضوعات نظر آتے ہیں، گائے اور مذہبی سیاحت۔ ریاست میں آوارہ گائے کی دیکھ بھال کے لئے 2,000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس رقم کی اہمیت کو اس بات سے سمجھا جا سکتا ہے کہ ریاست بھر میں کھیلوں کی ترقی کے لئے صرف 400 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، یعنی آوارہ گائے کو کھیلوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ فنڈ ملا ہے۔ گائے کی حفاظت کے مراکز کے لئے 140 کروڑ روپے اور جانوروں کے اسپتالوں کے لئے 123 کروڑ روپے الگ رکھے گئے ہیں۔

یہاں یہ بھی قابل ذکر ہے کہ بجٹ میں "گائے ونش" یعنی صرف گائے کا ذکر کیا گیا ہے، نہ کہ مویشی کا۔ پورے بجٹ میں کہیں یہ ذکر نہیں کہ دیگر کاروباری یا زرعی مقاصد کے لئے استعمال ہونے والے جانوروں جیسے بکری، گھوڑا، خچر وغیرہ کے لئے حکومت کی کوئی پالیسی ہے یا نہیں۔ ریاست اترپردیش میں اس وقت آوارہ گائیوں کی تعداد کا کوئی مصدقہ ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔ 2019ء کی مویشی مردم شماری کے مطابق ریاست اترپردیش میں 12 لاکھ کے قریب آوارہ جانور موجود تھے، جن میں 10 لاکھ کے قریب گائے ہوسکتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی حکومت نے ہر آوارہ گائے، بھینس یا بیل کے لئے سالانہ 20 ہزار روپے کا انتظام کر دیا ہے، جبکہ کسانوں کو "پردھان منتری کسان سمان ندھی" اسکیم کے تحت سالانہ صرف 6000 روپے دئیے جاتے ہیں۔

گائے کے بعد بجٹ میں جس چیز کو اہمیت دی گئی، وہ "مذہبی سیاحت" ہے۔ یہاں "تیرتھ یاترا" نہیں بلکہ "مذہبی سیاحت" کا لفظ استعمال کیا گیا ہے، یعنی حکومت جو رقم مندروں اور مذہبی مقامات پر خرچ کر رہی ہے، وہ درحقیقت سیاحت کے بجٹ میں شامل ہے۔ اس مقصد کے لئے 900 کروڑ روپے سے زیادہ کا بجٹ رکھا گیا ہے۔ ورنداون کے بانکے بہاری مندر کا کاریڈور بنانے میں 200 کروڑ روپے خرچ ہوں گے، مرزا پور میں وندھیا واسنی مندر کی پوجا کے لئے 200 کروڑ، ایودھیا مندر کی ترقی کے لئے 150 کروڑ، متھرا مندر کے لئے 125 کروڑ، چترکوٹ مندر کے لئے 50 کروڑ، نیمشارنّیہ تیرتھ (مندر) کی ترقی کے لئے 100 کروڑ، نیمشارنّیہ مندر کے لئے 100 کروڑ خرچ ہوں گے، جبکہ ریاست کے وزیراعلٰی سیاحت ترقیاتی منصوبہ کے لئے 400 کروڑ علیحدہ سے مختص کئے گئے ہیں۔

اس کے برعکس بودھ سرکٹ کے لئے صرف 60 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، جو پچھلے برس بھی اتنے ہی تھے، لیکن نظرثانی شدہ تخمینے میں اسے 92.

66 کروڑ کیا گیا تھا، یعنی رواں برس بودھ سرکٹ کے بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔ ایک اور قابل ذکر منصوبہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سٹی کا ہے، جس کے لئے لکھنؤ کو منتخب کیا گیا ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اس منصوبے کے لئے حکومت صرف 5 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ "سناتن بجٹنگ" کی ایک اور خاصیت یہ ہے کہ اس میں اقلیتوں کے حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔ اترپردیش کے 2024ء - 2025ء کے بجٹ میں اقلیتوں کے لئے 2,000 کروڑ روپے کا فنڈ تھا، جو اب کم ہو کر 1,998 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ یعنی ریاست میں 20 فیصد مسلم آبادی کو آوارہ گائے کے بجٹ سے بھی کم اہمیت دی گئی۔

2016ء 2017ء میں اقلیتی بجٹ 3,055 کروڑ روپے تھا، جس میں مسلسل کمی کی جا رہی ہے۔ مدارس کا بجٹ ختم کر دیا گیا ہے، جو غریب مسلمانوں کی تعلیم کا واحد ذریعہ ہیں۔ مسلم طلبہ کے وظائف میں اضافہ نہیں کیا گیا، جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مسلم لڑکیوں کا ڈراپ آؤٹ ریٹ 80 فیصد ہے۔ بجٹ پیش ہونے کے بعد اترپردیش کے وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ یہ "سناتن" کو وقف ہے۔ اگر سناتن بجٹ کا مطلب یہ ہے کہ کھیلوں کی ترقی، اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور دیگر شعبوں کو نظرانداز کرکے سارا زور گائے اور مذہبی سیاحت پر دیا جائے، تو یہ بجٹ واقعی اپنے مقصد میں کامیاب رہا، لیکن اصل سوال یہ ہے کہ یہ سب کس قیمت پر ہو رہا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریاست اترپردیش کر دیا گیا ہے کے وزیراعل ی مذہبی سیاحت اترپردیش کے آوارہ گائے کے بجٹ میں کروڑ روپے اور مذہبی یہ ہے کہ کی ترقی کیا گیا گئے ہیں ی سیاحت کے لئے

پڑھیں:

کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے: طلال چوہدری

وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری—فائل فوٹو

وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے۔

فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں غیرملکی فوڈ چین پر 20 کے قریب حملے کے واقعات ہوئے۔

طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں فوڈ چین پر حملوں پر 12 ایف آئی آردرج ہوئیں اور 142 افراد گرفتار ہوئے، اسلام آباد میں 2 واقعات ہوئے، 15 افراد گرفتار ہوئے۔

نارتھ کراچی، انٹرنیشنل فوڈ چین ریسٹورنٹ پر حملے میں ملوث 4 ملزمان گرفتار

کراچی نارتھ کراچی میں گذشتہ روز انٹر نیشنل فوڈ چین...

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ حملہ آوروں کو جب گرفتار کیا گیا تو وہ معافی تلافی کرنے لگے، حملہ آوروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ کل سے  پورے پاکستان میں کوئی واقعہ نہیں ہوا، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے خود کو ان واقعات سے علیحدہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد اپنے کیے عمل پر شرمندہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
  • بھارتی فلم انڈسٹری کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ہدایتکار کون ہیں؟
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کردیا، سب سے زیادہ پیسے کون لے رہا ہے؟
  • خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کی گرانٹ 3 سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی
  • باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظم
  • باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظم
  • ریلوے میں بدانتظامی، مسافر ناراض، ری فنڈنگ میں ریکارڈ اضافہ
  • 5 فلموں سے 2200 کروڑ بھارتی روپے کمانے والے اداکار کون ہیں؟
  • پنجاب کا کوئی محکمہ ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے قلعی کھول دی
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے: طلال چوہدری