Jang News:
2025-04-22@09:22:30 GMT

ستھرا پنجاب مہم پر لوگوں نے سوال اٹھادیے

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

ستھرا پنجاب مہم پر لوگوں نے سوال اٹھادیے


صوبائی حکومت کی ستھرا پنجاب مہم کچرا پنجاب مہم بن گئی، مہم پر اہل لاہور نے سوالات اٹھادیے ہیں۔

لاہور میں چند ایک علاقوں کے سوا بیشتر مقامات پر کچرا ہی کچرا ہے، گندے نالے بھی کوڑے سے اٹے پڑے ہیں، عوام گھر گھر کچرا اٹھانے والوں کی راہ تکتے رہتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ستھرا پنجاب مہم پاکستان کے دل لاہور کو بھی ستھرا نہ بنا سکی، شہریوں نے کہا کہ ستھرا پنجاب مہم کے دوران لاہور کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیر نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چائنا اسکیم، شاد باغ، ایل ڈے اے فلیٹس، ریلوے کالونی، چُنگی امرسدھو، کچا جیل روڈ، گجر کالونی، یوحنا آباد، فیروز پور روڈ اور ملحقہ آبادیوں میں کچرا بدستور موجود ہے۔

گندگی اور تعفن سے شہری پریشان اور کاروبار بری طرح متاثر ہے، ان کے علاقوں میں کوئی صفائی مہم نہیں، کچرا ویسے کا ویسا پڑا رہتا ہے، ان کے علاقے کوئی گھر سے کوئی کچرا نہیں اٹھاتا، وہ پیسے دے کر کچرا اٹھواتے ہیں۔

ذرائع کےمطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے گھر گھر کچرا اٹھانے کی مہم شروع تو کی لیکن 3 ہزار رکشہ لوڈرز نہ ہونے کی وجہ یہ مہم بھی ادھوری رہ گئی۔

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ڈپٹی سی ای او ذوالقرنین حیدر کا کہنا ہے کہ کمپنی کے ورکر تو صفائی کرتے ہیں لیکن شہری صفائی کا خیال نہیں رکھتے، 70 یونین کونسلوں میں 700 رکشا لوڈرز کام کر رہے ہیں۔

ایل ڈبلیو ایم سی نے دعویٰ کیا کہ اندرون لاہور، سمن آباد، گلشن راوی، حبیب اللہ روڈ، گڑھی شاہو، ماڈل ٹاؤن گلبرگ میں ڈور ٹو ڈور ویسٹ کولیکشن کی جارہی ہے، لیکن حالات اس کے برعکس ہیں۔

پنجاب حکومت کی ستھرا پنجاب مہم جاری ہے مگر لاہور کے بہت سے علاقوں میں کچرے کا ڈھیر اس مہم کا پول کھول رہے ہیں جبکہ لوڈر رکشوں کی کمی کی وجہ سے گھر گھر کچرا اٹھانے کی مہم بھی خاطرخواہ طور پر کامیاب نہیں ہو سکی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ستھرا پنجاب مہم

پڑھیں:

گندم کی فی من قیمت 4 ہزار مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کے لیے 15 ارب روپے کے بڑے پیکج کا اعلان

لاہور ہائیکورٹ میں چنیوٹ کے کسان کی جانب سے ایڈووکیٹ غلام عباس ہرل کی وساطت سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2 ہزار 200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3 ہزار 600 روپے ہے۔

درخواست گزار کے مطابق حکومت کسانوں سے گندم کی خریداری بھی نہیں کر رہی، گندم کا ریٹ کم مقرر کرنا غیر قانونی اور کسانوں کے ساتھ ذیادتی ہے لہذا لاہور ہائیکورٹ حکومت کو 4 ہزار روپے فی من گندم کا رہٹ مقرر کرنے کا حکم دے اور عدالت گندم کی خریداری کے  لیے حکومت کو پالیسی بنانے کا حکم دے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے گندم خریداری فیصلہ

درخواست گزار نے عدالت سے یہ بھی استدعا کی ہے کہ عدالت کسانوں کو سبسڈی دینے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کرے، درخواست میں پنجاب حکومت، سیکریٹری فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور ڈی جی پاسکو کو فریق بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پنجاب چنیوٹ درخواست دائر قیمت کسان لاہور ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • ٹاس کے دوران شادی کا سوال؛ شبمن گِل پریشان! ویڈیو وائرل
  • پنجاب بارکونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز
  • پنجاب شدید گرمی کی لپیٹ میں، محکمہ موسمیات نے بُری خبر سنادی
  • دو نہریں سندھ، دو پنجاب اور ایک بلوچستان میں بننی ہے: معین وٹو کا انکشاف
  • وزیر مذہبی امور کا 67 ہزار عازمین کے حج پر جانے یا نہ جانے کے سوال کا جواب دینے سے گریز
  • لاہور بیٹھک، ن لیگ اور پی پی کا ساتھ چلنے پر اتفاق
  • وزیر اعلیٰ کے مشیر کا بیان خطے کے سیاسی و سماجی ماحول پر ایک سنگین سوال ہے، شیعہ علماء کونسل گلگت
  • فلسطین اور غزہ کے نام پر لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے: عظمیٰ بخاری
  • ریاست نے بہت مرتبہ بھٹکے ہوئے لوگوں سے مذاکرات کیے، سرفراز بگٹی
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر