چین نےامریکہ کو بڑا جھٹکا دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی درآمدات پر اضافی ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد اب چین نے بھی جوابی طور پر امریکی درآمدات پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ امریکا کی جانب سے محصولات میں اضافے کے جواب میں چین امریکی زرعی درآمدات پر نئی اضافی ڈیوٹیاں عائد کرے گا۔چینی وزرات خزانہ کے مطابق امریکا سے درآمد ہونے والی مرغی، گندم، مکئی اور کپاس پر 15 فیصد اضافی ٹیکس لگایا جائے گا۔
چینی حکام کے مطابق جوار، سویا بین، گائے کا گوشت، آبی مصنوعات، پھل، سبزیاں اور ڈیری مصنوعات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جائے گا جبکہ ٹیرف کا نفاذ 10 مارچ سے ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین پر پہلے سے عائد 10 فیصد ٹیرف کو 20 فیصد تک بڑھانے کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔چین کی وزارت خزانہ نے امریکی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں یکطرفہ قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ
نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن :امریکی ڈیجیٹل نیو ز پلیٹ فارم بزنس انسائیڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق، دو نوبل انعام یافتہ افراد سمیت درجنوں ماہرین اقتصادیات نے امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے ایک “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کیے ہیں اور امریکہ کی موجودہ ٹیرف پالیسی کو “گمراہ کن” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام خود پیدا کردہ کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے۔
اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن ” میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تجارت پر ٹرمپ انتظامیہ کی متضاد اور تباہ کن پالیسیوں کا فوری طور پر ختم ہونا ضروری ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ انتظامیہ کی جانب سے محصولات کا نفاذ عام امریکیوں کو درپیش معاشی حالات کے بارے میں غلط فہمی کی وجہ سے ہے اور ان گمراہ کن پالیسیوں کا خمیازہ عوام زیادہ قیمتوں اور کساد بازاری کی صورت میں برداشت کریں گے۔
اعلامیے میں یہ بھی تنقید کی گئی ہے کہ امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی اور دوسرے ممالک پر عائد کردہ ‘ ریسیپروکل ٹیرف” کی شرح کا حساب غلط فارمولوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے اور ان کی معاشی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔ 956 افراد اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کر چکے ہیں۔