بلوچستان میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہے، ثناء اللہ زہری
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اپنے بیان میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے بلوچستان پہلے سے پسماندگی کا شکار ہے، یہاں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ صوبے کے نوجوانوں میں إحساس محرومی پیدا ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایس بی کے امیدواروں کے ساتھ گفت و شنید کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ان کے مطالبات تسلیم کئے جائیں۔ یہ بات انہوں نے ایس بی کے امیدواروں کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پریس کلب میں پولیس کا دھاوا بولنا اور اساتذہ کی گرفتاری قابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار اساتذہ کو رہا کرکے ان کے تمام مطالبات منظور کئے جائیں۔
ثناء اللہ زہری نے کہا کہ شارٹ لسٹ امیدواروں کی گرفتاری ناقابل قبول ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ان کے حق میں جب فیصلہ دے چکی ہے تو انہیں تسلیم کیا جائے۔ اس طرح کے اقدامات سے نوجوانوں میں احساس محرومی بڑھے گی۔ حکومت کو چاہئے کہ ایس بی کے امیدواروں کے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو حل کرے۔ بلوچستان پہلے سے پسماندگی کا شکار ہے، یہاں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایس بی کے امیدواروں نے اپنے حقوق کے لئے پرامن احتجاج کیا ہے تو احتجاج کرنا ان کا جمہوری حق ہے۔ پولیس کے ذریعے انہیں گرفتار کرنا اچھا عمل نہیں ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ ایس بی کے امیدواروں کے مطالبات کو سنجیدگی سے لے اور انہیں تسلیم کیا جائے۔ گرفتار تمام افراد کو رہا کرکے بات چیت کا عمل شروع کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایس بی کے امیدواروں ثناء اللہ زہری
پڑھیں:
سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
اسلام آباد:وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اعلان کیا ہے کہ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر کے موٹروے منصوبے رواں سال شروع کیے جائیں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) سینٹرل زون کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سندھ میں M-6 اور M-9 موٹروے منصوبے، جن کی مجموعی مالیت 2 ارب ڈالر ہے رواں سال کے دوران شروع کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں مانسہرہ، ناران اور کاغان موٹروے پر بھی کام اسی سال شروع کرنے کا ارادہ ہے جبکہ بلوچستان میں کوئٹہ سے کراچی تک N-25 کو موٹروے طرز پر چار رویہ بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں سکھر، حیدرآباد اور کراچی موٹروے منصوبے کا بھی آغاز ہونے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے این ایچ اے حکام کو لاہور سے قصور تک 18 کلومیٹر طویل لنک روڈ منصوبے کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی، اور اس بات پر زور دیا کہ ادارے کی پیشکشیں بامقصد اور معیاری ہونی چاہییں۔
انہوں نے سینٹرل زون کے حکام کو ہدایت کی کہ منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لائیں تاکہ عوام کو جلد از جلد سہولت میسر ہو۔ انہوں نے کہا، "ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں، لوٹ مار نہیں کرنے دیں گے۔ این ایچ اے کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔"
عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نئی شاہراہوں کو نہ صرف فنکشنل بلکہ خوبصورت اور صاف ستھرا بھی بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے شہروں کے داخلی راستوں کو بھی دلکش بنانے پر توجہ دے۔
دورے کے اختتام پر وفاقی وزیر نے این ایچ اے ہیڈکوارٹرز سینٹرل زون میں پودا لگایا اور وفاقی سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے کے ہمراہ ہیڈکوارٹر کی کارکردگی پر بریفنگ بھی لی۔
انہوں نے افسران کو تلقین کی کہ محنت اور ایمانداری سے کام کریں، اور یقین دہانی کروائی کہ دیانت دار افسران کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ رنگ روڈ اتھارٹی سے حل طلب امور پر مشترکہ اجلاس منعقد کریں تاکہ زیر التواء مسائل جلد حل کیے جا سکیں۔