فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ اراضی کا معاملہ پھر اٹھا دیا، غیرقانونی الاٹمنٹ کے کاغذات پیش
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ اراضی کی مبینہ غیرقانونی الاٹمنٹ اور فروخت کا معاملہ ایک بار پھر کمیٹی کے اجلاس میں اٹھا دیا۔
منگل کو ہونے والے اجلاس کے دوران فیصل واوڈا نے اس حوالے سے کاغذات پیش کیے اور بورڈ ممبران سے سخت سوالات کیے جبکہ انہوں نے کہا کہ اگر اراضی کی الاٹمنٹ درست تھی تو اس کی فروخت 72 گھنٹوں میں منسوخ کیوں کی گئی؟۔
کمیٹی نے پورٹس کی لیز پر دی گئی تمام اراضی کو فریز کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
اجلاس میں فیصل واوڈا نے اخبارات کے تراشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ اراضی کی مارکیٹ ویلیو 60 ارب روپے سے زائد ہے لیکن اسے مبینہ طور پر کم قیمت پر الاٹ کیا گیا۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نوٹس لینے کے بعد 72 گھنٹوں میں الاٹمنٹ واپس لی گئی جس سے پاکستان کو 60 ارب روپے واپس ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ 365 ایکڑ کے پیسے لیے جا رہے تھے اور 500 ایکڑ دیے جا رہے تھے یہ سراسر بدعنوانی ہے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 2018 سے 2025 تک پورٹ قاسم کے پاس 14 ہزار ایکڑ زمین تھی جو اب صرف 35 ایکڑ رہ گئی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ باقی زمین باپ کا مال سمجھ کر اونے پونے بیچ دی گئی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے کابینہ سے “وزیر کے اختیارات کا ایکٹ” منظور کروایا تھا، جس کے تحت انہیں اضافی اختیارات حاصل ہوئے۔
فیصل واوڈا نے اس ایکٹ کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا اور کہا کہ اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کی جائیں گی۔
انہوں نے غیرقانونی الاٹمنٹ اور زمینوں کی فروخت کے کاغذات میڈیا کے سامنے بھی پیش کیے اور کہا کہ یہ ایک میگا اسکینڈل ہے جس کی تہہ تک جانا ضروری ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس معاملے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے پورٹس کی لیز پر دی گئی تمام اراضی کو فریز کرنے کا فیصلہ کیا اور متعلقہ حکام سے تفصیلی رپورٹ طلب کی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کمیٹی اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے گی تاکہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہو سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
لاہور: قبضہ مافیا کیخلاف ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن، 50 ارب مالیت کی اراضی واگزار کروا لی
لاہور:محمود بوٹی بند کے علاقے میں قبضہ مافیا کے خلاف ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا، آپریشن کیا گیا جس میں 50 ارب سے زائد مالیت کی پچیس ایکڑ زمین واگزار کروا لی گئی۔
وفاقی وزیر ریلویز کی قبضہ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے نتیجے میں ریلوے انتظامیہ نے محمود بوٹی بند کے علاقے لاہور رنگ روڑ کے ساتھ قبضہ مافیا کے خلاف بڑا اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کرتے ہوئے 50 ارب مالیت کی اراضی واگزار کروا لی۔
اینٹی انکروچمنٹ آپریشن ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے فاطمہ بلال کی نگرانی میں ہوا۔ آپریشن کے دوران ریلوے کی 25 ایکڑ زمین واگزار کروا لی گئی جس پر ایک ہاؤسنگ سوسائٹی، 5 فیکٹریاں،7 مارکیاں اور 2 پیٹرول پمپ بنے ہوئے تھے۔ واگزار کروانے کے بعد تمام پراپرٹیز کو موقع پر ہی سیل کر دیا گیا۔
ایک اندازے کے مطابق واگزار کروائی گئی ریلوے زمین اور پراپرٹیز کی آئندہ نیلامی کروائی جائے گی جس سے محکمے کو سالانہ 4 ارب روپے آمدن ہو گی۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی اینٹی انکروچمنٹ ڈرائیو کے حوالے سے بڑے آپریشن کی کامیابی پر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہور محمد حنیف گل نے پوری آپریشن ٹیم کو شاباش دی ہے۔