کے پی حکومت کے پاس دہشتگردوں سے لڑنے کیلئے کچھ نہیں مگر وفاق سے لڑنے کیلئے سب کچھ ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت سے تحفظات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) وعدے پورے کرے جبکہ پنجاب میں ہمارے اراکین اسمبلی اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کو بھی اس حوالے سے تحفظات ہیں، صوبے اور پارٹی کو نظرانداز کرنے کا رویہ نہیں چلے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کے پاس دہشتگردوں سے لڑنے کیلئے کچھ نہیں ہے لیکن وفاق سے لڑنے کیلئے سب کچھ ہے، ہم ن لیگ کے اتحادی نہیں ہیں بس چاہتے ہیں کہ سسٹم چلے، وفاقی حکومت کو ہمارے مسائل حل کرنا ہوں گے، پیپلز پارٹی متنازع نہریں بنانے کیخلاف ہے، اس پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے کہنے پر جو چیزیں کیں اس پر ہمیں تحفظات ہیں، ایگری کلچر ٹیکس 45 فیصد نہیں ہونا چاہیئے، باہر سے 9 ہزار میں گندم منگوائی جاتی ہے لیکن اپنے کسان کو 4 ہزار دینے کو تیار نہیں، وفاقی حکومت کے پاس اب تک باہر سے منگوائی گئی گندم پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کا ستیاناس ہوچکا ہے، ٹیکس بڑھنے کے بعد سرکاری ملازمین کو تنخواہ بڑھنے کے باوجود کم ملتی ہے، ملٹی نیشنل کمپینز یہاں بیسک سیلریز دے رہی ہیں، ٹیکس نہ دینے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا اچھا اقدام ہے اور ٹیکس نیٹ بڑھانا حکومت اور فیڈر بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) دونوں کی ذمہ داری ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی متنازع نہریں بنانے کیخلاف ہے اور اس پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے، صوبے میں پی ٹی آئی حکومت کی رٹ نہیں جبکہ صوبائی حکومت کے پاس دہشتگردوں سے لڑنے کیلئے کچھ نہیں ہے اور وفاق سے لڑنے کیلئے سب کچھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا 26ویں ترمیم میں صرف اہم کردار نہیں ہے بلکہ ہم ہی یہ ترمیم لے کر آئے ہیں، پی ٹی آئی دور میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بانی پی ٹی آئی کے اشاروں پر چلتے تھے اور ہم 2018ء سے آئینی عدالت بنانے کا کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت سے تحفظات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) وعدے پورے کرے جبکہ پنجاب میں ہمارے اراکین اسمبلی اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کو بھی اس حوالے سے تحفظات ہیں، صوبے اور پارٹی کو نظرانداز کرنے کا رویہ نہیں چلے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سے تحفظات ہیں سے لڑنے کیلئے حکومت کے پاس پیپلز پارٹی وفاقی حکومت پارٹی کو
پڑھیں:
رانا ثنا کا شرجیل میمن سے رابطہ، کینالز کا مسئلہ مل بیٹھ کر حل کرنے پر اتفاق
وزیراعظم پاکستان کے مشیر اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنااللہ نے سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن سے فون پر رابطہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟
دونوں رہنماؤں نے ٹیلیوفون پر ہوئی گفتگو میں اس بات پر اتفاق کیا کہ کینالز کا مسئلہ ملاقات کرکے حل کیا جانا چاہیے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
رانا ثنااللہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور میاں نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ سندھ کے تحفظات کا خاتمہ کیا جائے۔
دوسری جانب شرجیل میمن کا کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کینالز کے معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازعہ کینالز پر شدید تحفظات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا معاملہ، خورشید شاہ بھی بول پڑے
شرجیل میمن کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی بھی کینالز کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی رانا ثنااللہ شرجیل میمن کینالز ایشو