فتح جنگ میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کا بڑا کریک ڈاؤن، ناجائز منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
فتح جنگ میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کا بڑا کریک ڈاؤن، ناجائز منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
فتح جنگ (نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن، ڈپٹی کمشنر اٹک عاطف رضا اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ حمیرہ شاہ کی ہدایات پر رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عوام کو ناجائز منافع خوری سے بچانے کے لیے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ و تحصیلدار چوہدری شفقت محمود کی قیادت میں بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا۔ فتح جنگ کے مین بازار، کوہاٹ روڈ اور کھوڑ روڈ سمیت مختلف تجارتی مراکز میں کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد دکانداروں کو چیک کیا گیا، جن میں سے ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر پر مجموعی طور پر ایک لاکھ ستر ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا، جبکہ متعدد دکانداروں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے۔
تحصیلدار چوہدری شفقت محمود نے واضح کیا کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کے حقوق پر کسی کو ڈاکا ڈالنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فتح جنگ کو ماڈل تحصیل کا درجہ دیا گیا ہے اور اس اعزاز کو برقرار رکھنے کے لیے ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو معیاری اور مقررہ نرخوں پر اشیائے خورونوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ مکمل متحرک ہے اور جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب عوام نے بھی تحصیل انتظامیہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے چوہدری شفقت محمود کی کوششوں کی تعریف کی۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں مہنگائی کے خلاف اس طرح کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ اسلام آباد کے ایک سوشل میڈیا صارف نے یہاں تک مطالبہ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد میں بھی چوہدری شفقت محمود جیسے افسران تعینات کریں تاکہ وہاں بھی عوام کو مہنگائی مافیا سے نجات مل سکے۔
فتح جنگ کی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کہیں بھی ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی یا دیگر خلاف ورزیاں نظر آئیں تو فوری طور پر ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دی جائے تاکہ فوری کارروائی کی جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ناجائز منافع فتح جنگ کے خلاف
پڑھیں:
بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی نے بی جے پی کے ذریعے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے سے اپنے اراکین پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے بیانات سے الگ کرنے کو نقصان کی تلافی قرار دیا اور بی جے پی پر زور دیا کہ اسے کم از کم ان دونوں کو پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔ کانگریس نے یہ بھی پوچھا کہ دونوں بی جے پی لیڈران کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور انہیں وجہ بتاؤ نوٹس کیوں جاری نہیں کیا گیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنز جے رام رمیش نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) پر دو ممبران پارلیمنٹ کے تبصروں سے پارٹی کے جلد سبکدوش ہونے والے صدر کا خود کو اور پارٹی کو الگ کر لینے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ہیں، یہ بس ان کی منافقت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم مودی کی خاموشی کو ان کی حمایت سمجھا جائے۔ جے رام رمیش نے مودی سے بھی اس معاملے پر جواب مانگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستانی آئین پر بار بار ہونے والے ان حملوں پر وزیر اعظم کی مسلسل خاموشی ان کی حمایت کا عکاسی نہیں کرتی ہے تو ان دونوں ممبران پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ پر دوبے اور شرما کی تنقید سے خود کو الگ کر لیا اور پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے ان تبصروں کو ان دونوں کے ذاتی خیالات قرار دیا۔ انہوں نے حکمران جماعت کی طرف سے عدلیہ کے احترام کو جمہوریت کا ایک لازمی حصہ قرار دیا۔ نڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بی جے پی کا عدلیہ اور چیف جسٹس پر ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے تبصروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے ذاتی تبصرے ہیں لیکن بی جے پی نہ تو ان سے اتفاق کرتی ہے اور نہ ہی کبھی اس طرح کے تبصروں کی حمایت کرتی ہے، بی جے پی انہیں قطعی طور پر مسترد کرتی ہے۔