پنجاب پولیس کو قتل کیس میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
لاہور:
پنجاب پولیس اور انٹرپول کی مشترکہ کارروائی میں بیرون ملک مفرور قتل و اقدام قتل میں مطلوب اشتہاری ملزم وسیم اسلم کو سعودی عرب سے گرفتار کر کے پاکستان منتقل کر دیا گیا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق وسیم اسلم نے 2016 میں شہری محمد سلیم کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا جبکہ اس کی فائرنگ سے ایک شخص محمد نعیم زخمی بھی ہوا تھا۔ ملزم گزشتہ نو سال سے تھانہ سٹی گوجرہ ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس کو مطلوب تھا۔
پنجاب پولیس نے انٹرپول کے ذریعے ملزم کے ریڈ نوٹس جاری کروائے، جس کے بعد سعودی عرب پولیس کے ساتھ قریبی روابط کے نتیجے میں اشتہاری کو گرفتار کر لیا گیا۔
رواں سال بیرون ملک سے گرفتار کیے جانے والے خطرناک اشتہاری مجرمان کی تعداد نو ہو چکی ہے جبکہ گزشتہ سال سنگین جرائم میں مطلوب 104 مفرور اشتہاریوں کو بیرون ملک سے گرفتار کر کے پاکستان لایا گیا تھا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کامیاب کارروائی پر آر پی او راولپنڈی، ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ اور متعلقہ ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے ہدایت کی کہ قانونی کارروائی جلد مکمل کر کے ملزم کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک مفرور خطرناک اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے اور ایف آئی اے و انٹرپول کی مدد سے مزید مفرور مجرمان کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب پولیس بیرون ملک سے گرفتار
پڑھیں:
بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست
ڈھاکا:بنگلادیش کی جانب سے مفرور شیخ حسینہ واجد کے خلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق بنگلا دیشی پولیس نے شیخ حسینہ کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس کی درخواست کرکے عالمی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 12 دیگر افراد کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی باضابطہ درخواست دے دی ہے۔
بنگلادیشی پولیس کی جانب سے یہ اقدام انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ نوٹس کی درخواست عدالتی احکامات اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دی گئی ہے، جس کا مقصد شیخ حسینہ سمیت تمام مفرور ملزمان کو عالمی سطح پر قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے نومبر میں انٹرپول کی مدد مانگی تھی، جس کے بعد نیشنل سینٹرل بیورو نے یہ باضابطہ کارروائی کی ہے۔
شیخ حسینہ واجد پر مظالم اور مختلف جرائم کے الزامات ہیں اور ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر گھیراؤ کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس وقت شیخ حسینہ کو بھارت نے پناہ دی ہوئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے عالمی سطح پر تیزی دیکھی جا رہی ہے۔