بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی ملاقات نہ کروانے پرتوہین عدالت؛اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست نمٹا دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی بشری بی بی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔
سپریڈنٹ اڈیالہ جیل عبد الغفور انجم اوربانی پی ٹی آئی کی جانب سے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جو حکم دیا تھا اس پر عمل ہو رہا ہے ؟ جس پر سپریڈنٹ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ اس عدالت کے حکم پر مکمل عمل ہو رہا ہے درخواست گزار کے وکیل کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی
سپریڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ اگرچہ جیل رولز میں یہ ملاقات کرانے کا ذکر موجود نہیں تاہم ہفتہ وار بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی ہر منگل کو ملاقات کرا رہے ہیں۔ اس حوالے سے ان کے وکیل کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ یہ تو آپ کو فیور دے رہے ہیں جس پر وکیل نے جواب نے دیا کہ سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کی یقین دہانی آجائے کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد ہو گا۔
چاند دکھانے والے چاند ہی کھا گئے
مسئلہ ان کی طرف سے نہیں آتا کہیں اور سے آتا ہے۔ سپریڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ مسئلہ کہیں سے بھی نہیں آتا۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ہم یہاں بیٹھے ہیں ہم دیکھ لیں گے۔ عدالت نے فیصلے پر عملدرآمد کے بعد درخواست نمٹا دی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر کے خلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بھی شامل تھے۔
اس موقع پر درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک سے استفسار کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان جواب پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟ جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے جواب جمع
جسٹس محمد علی مظہر نے مزید استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کے جوابات کی کاپیاں آج ملی ہیں، تمام جوابات اور دستاویزات کا جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔
سماعت کے دوران وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں دستیاب نہیں ہوں گا، آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی کہا کہ میں بھی بیرون ملک ہوں گا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیے: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے۔
کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز تبادلہ کیس ججز ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ