ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف منگل سے نافذ ہو جائے گا، جس سے شمالی امریکہ میں تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے بیان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی، جبکہ میکسیکن پیسو اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’انہیں ٹیرف دینا ہوگا، یا پھر امریکہ میں اپنے کارخانے اور دیگر صنعتیں لگانی ہوں گی تاکہ انہیں کوئی ٹیرف نہ دینا پڑے۔‘
صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکہ منشیات خصوصاً فینٹینائل کی ترسیل کو روکنے کے لیے میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ کسی معاہدے کی گنجائش نہیں چھوڑ رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان ممالک پر جوابی ٹیرف بھی عائد کرے گا جو امریکی مصنوعات پر ڈیوٹی لگاتے ہیں۔
ٹرمپ نے چین پر بھی سخت اقدامات کا اعلان کیا اور کہا کہ چینی درآمدات پر ٹیرف 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کیا جائے گا تاکہ فینٹینائل کی مسلسل ترسیل پر بیجنگ کو سزا دی جا سکے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین نے غیر قانونی منشیات کے بحران کو کم کرنے کے لیے ”خاطر خواہ اقدامات“ نہیں کیے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر لگائے گئے نئے ٹیرف، جو سالانہ 900 ارب ڈالر کی امریکی درآمدات پر لاگو ہوں گے، شمالی امریکہ کی معیشت کے لیے بڑا دھچکہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق یہ ٹیرف منگل کو امریکی وقت کے مطابق رات 12:01 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:30 بجے) سے لاگو ہوں گے۔ کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہوگا، جبکہ کینیڈین توانائی کی برآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگے گا۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا کہ ’ہم اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ اوول آفس سے غیر متوقع اور غیر یقینی فیصلے آ رہے ہیں، لیکن ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔‘
میکسیکو نے پہلے بھی امریکی ٹیرف سے بچنے کے لیے سرحدی سیکیورٹی اقدامات میں اضافہ کیا تھا اور اب اس نے مزید سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم نے کہا کہ ’ہمارے پاس پلان بی، سی اور ڈی موجود ہے، اور ہم ٹرمپ کے فیصلے کا جواب دیں گے۔‘ تاہم، انہوں نے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
امریکی مارکیٹ میں مندی
ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی:
ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج 649.
ایس اینڈ پی 500 میں 104.78 پوائنٹس (1.76 فیصد) کمی آئی۔
نیسڈیک کمپوزٹ 497.09 پوائنٹس (2.64 فیصد) نیچے چلا گیا۔
گاڑیوں کی صنعت بھی شدید متاثر ہوئی، جنرل موٹرز کے شیئرز 4 فیصد جبکہ فورڈ کے 1.7 فیصد تک گر گئے۔
عوامی ردعمل اور ممکنہ مہنگائی
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے سے طلب میں کمی کا امکان ہے۔
ڈیموکریٹک رکن کانگریس سوزان ڈیل بین نے کہا کہ ’یہ ٹیرف امریکی شہریوں کے لیے مہنگائی میں اضافے کا باعث بنیں گے، اور انہیں گروسری، پیٹرول اور دوائیوں پر ہزاروں ڈالر زیادہ خرچ کرنا پڑیں گے۔‘
مزید اقدامات متوقع
ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کینیڈا سے آنے والی لکڑی کی مصنوعات پر بھی اضافی ٹیرف لگانے کے لیے قومی سلامتی کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، چین سے آنے والے بحری جہازوں پر نئی فیس عائد کرنے اور ڈیجیٹل سروسز ٹیکس عائد کرنے والے ممالک کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کی ”ٹیرف پالیسی“ افراط زر کو بڑھا سکتی ہے اور عالمی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل سکتی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹرمپ کے
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔