دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، پیر مظہر سعید
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
عظمت قرآن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ااطلاعات آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ آج مسلمانوں کی ناکامی کی بڑی وجہ قرآن اور حضورﷺ کے بتائے ہوئے اصولوں پر نہ چلنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر پیر مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں یہاں سے دینی تعلیم حاصل کرنے والے بچے اور بچیاں دین اسلام کی بھرپور نمائندگی کرتے ہوئے اشاعت دین کے لیے اپنا کردار ادا کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کی ناکامی کی بڑی وجہ قرآن اور حضورﷺ کے بتائے ہوئے اصولوں پر نہ چلنا ہے، ہمیں اللہ کے دین اور قرآن مجید پر عمل پیرا ہونا چاہیے اسی میں ہماری دنیا و آخرت میں کامیانی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ عائشہ صدیقہ کوٹیڑہ ساہلیاں ملدیالاں میں عظیم الشان محفل حمد و نعت و عظمت قرآن کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے قاری راشد قریشی، قاری اسماعیل، مولانا ابرار شائق، تحصیل مفتی باغ مولانا محمد ادریس، چیئرمین یونین کونسل دھڑے ساہلیاں سردار شاہ زمان خان، نعت خواں مولانا طاہر اسمعیل، عطاء الرحمن ہاشمی نے خطاب کیا۔ مولانا پیر مظہر سعید شاہ نے کہا کہ مسجد و مدرسہ کی معاشرے میں اہمیت اور مولوی کے کردار کا معاشرے میں اہم کردار ہے جس پر سامعین نے بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر فارغ ہونے والی بچیوں اور بچوں میں اسناد تقسیم کی گئی اور بچیوں کی چادر پوشی کی گئی۔ کانفرنس میں کثیر تعداد میں علماء کرام نے شرکت کی۔ وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید شاہ کا انتہائی پرتپاک اور پر جوش استقبال کیا گیا۔ آخر میں مہتمم ادارہ قاری محمد راشد خان نے وزیر اطلاعات کا شکریہ ادا کیا اور دیگر مہمانان کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات نے معلمین القرآن کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی، عوام کی کثیر تعداد جن میں مرد و عورتیں تھیں نے اس کانفرنس میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیر مظہر سعید وزیر اطلاعات
پڑھیں:
جے یو آئی اجلاس، کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
لاہور:جمعیت علمائے اسلام(ف) نے مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے فیصلوں میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت دو روزہ اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے متعدد فیصلے ہوئے جس کے مطابق اجلاس میں27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور قوم سے اہل غزہ کیلئے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی اورکہا گیا اجلاس ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کیلیے اتحاد قائم، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا 27 اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
جمعیت علماء اسلام پرزور الفاظ میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے اور صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوری یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرے گی۔
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کیا گیا اور بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔