امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’کرپٹو ریزرو‘ بنانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کرپٹو کرنسی کی قدر میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اتوار کے روز امریکی صدر نے سماجی ذرائع ابلاغ کے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے صدارتی ورکنگ گروپ کو ایک ایگزیکٹیو حکم نامے کے ذریعے ’کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو‘ پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر کے فیصلوں نے کرپٹو مارکیٹ کو بٹھا دیا، ایک دن میں 500 ارب ڈالر کا نقصان

انہوں اس ذخیرے کا حصہ بننے والی جن 3 کرپٹو کرنسیز کے ناموں کا اعلان کیا ان میں ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو شامل ہیں۔

تاہم، پیر کے دن انہوں  نے ایک اور پوسٹ میں انہوں نے مزید 2 کرپٹو کرنسیز کے ناموں کا اعلان کیا جن میں بٹ کوائن اور اتھیریئم شامل تھیں۔

ٹرمپ کے حکومتی سرپرستی میں کرپٹو ریزرو بنانے کے اعلان کے فوراً مذکورہ کرنسیز کی قدر میں بڑا اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اس اعلان کے بعد ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو کی قدر میں 62 فیصد جبکہ بٹ کوائن اور اتھیریئم کی قدر میں 10 فیصد اضافہ ہوا جو 24گھنٹے تک جاری رہا۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد قومی اور بین الاقوامی فیصلوں میں غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ ایسا ہی ایک فیصلہ امریکا میں مقیم جنوب امریکائی ملک وینزویلا کے باشندوں کا جبری امریکا بدر کیا جانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا

تاہم امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جبری بیدخلی کے اقدام پر یہ کہہ کر روک لگا دی ہے کہ وینزویلا کے تارکین وطن کو تاحکم ثانی امریکا بدر نہیں کیا جا سکتا۔

بین الاقوامی میڈیا روپورٹ کے مطابق وینزویلا کے تارکین وطن نے ایک درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ سے جبری بیدخلی کے معاملے پر مداخلت کی استدعا کی تھی۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے بیدخل کیے جانے والوں کو تارکین وطن گینگ کے اراکین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاوس ہی کی ہوگی۔

اس معاملے میں یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ابھی تک کوئی ایسا اشارہ نہیں دیا کہ وہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی۔

یاد رہے اس سے قبل بھی امریکی انتظامیہ وینزویلا کے 200 سے زائد تارکین وطن اورکلمر گارشیا سمیت السلواڈور کے کئی شہریوں کو جیلوں میں بھیج چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا بدر امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے شہریوں کی جبری بیدخلی روک دی
  • چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار
  • یمن کا دو امریکی طیارہ بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ