کراچی، ایس ایس جی سی کا سحری میں گیس فراہمی کا دعویٰ غلط نکلا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
کراچی:
سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کا سحری کے دوران گیس کی فراہمی کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ جاری ہے اور پریشر کی کمی برقرار ہے۔
ایس ایس جی سی نے سسٹم میں آر ایل این جی مکس کرکے گیس کے پریشر کو مستحکم کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن اس کے باوجود شہریوں کو گیس کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وزیرِ اعظم کے نوٹس لینے کے باوجود کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی کمی برقرار ہے، جس میں جیکب لائن، نارتھ کراچی، سرسید ٹاون، کلیانہ ٹاون، یو پی سوسائٹی، خواجہ اجمیر نگری، گلستانِ جوہر، سرجانی، گلبہار، سعود آباد، گڈاپ، کاٹور اور دیگر علاقے شامل ہیں۔
ان علاقوں میں گیس کی فراہمی متاثر ہونے کے باعث شہریوں خصوصاً خواتین کو سحری کی تیاری میں مشکلات پیش آئیں۔
ایس ایس جی سی شہر میں گیس کے پریشر کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے عوامی سطح پر شدید ناپسندیدگی اور پریشانی کا سامنا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی فراہمی نہ ہونے سے روزمرہ کے کاموں میں خلل پڑ رہا ہے اور سحری کے اوقات میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علاقوں میں گیس کی گیس کی فراہمی ایس ایس جی سی
پڑھیں:
پاک فوج نے کردار، جرات اور قابلیت کی بھرپور صفات کو برقرار رکھا ہے: آرمی چیف
پاک فوج نے کردار، جرات اور قابلیت کی بھرپور صفات کو برقرار رکھا ہے: آرمی چیف WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(آئی پی ایس) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک فوج نے ہمیشہ کردار، جرات اور قابلیت کی بھرپور صفات کو برقرار رکھا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان آرمی کی میزبانی میں آٹھویں انٹرنیشنل ٹیم سپرٹ (PATS) مقابلے 14 سے 18 اپریل 2025 تک خریال گیریژن میں منعقد کیے گئے، اختتامی تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
60 گھنٹوں پر مشتمل اس سخت اور بھرپور پٹرولنگ مشق کا مقصد شرکاء کے درمیان جنگی مہارتوں کا تبادلہ اور پیشہ ورانہ تجربات کو شیئر کرنا تھا تاکہ جدید حربی صلاحیتوں میں بہتری لائی جا سکے۔
مشق میں پاکستان آرمی کی 7 ٹیموں کے علاوہ پاکستان نیوی کی ایک ٹیم اور 15 دوست ممالک کی افواج کی ٹیموں نے شرکت کی جن میں بحرین، بیلاروس، چین، سعودی عرب، مالدیپ، مراکش، نیپال، قطر، سری لنکا، ترکیہ، امریکہ اور ازبکستان شامل تھے، اس کے علاوہ بنگلہ دیش، مصر، جرمنی، کینیا، میانمار اور تھائی لینڈ کے نمائندوں نے بطور مبصر مشق کا مشاہدہ کیا۔
یہ مشق پنجاب کے نیم پہاڑی علاقوں میں منعقد کی گئی۔
اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ PATS نے ایک سنجیدہ اور مقابلہ جاتی فوجی مشق کے طور پر عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔
اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق میں شریک تمام ٹیموں کی پیشہ ورانہ مہارت، جسمانی و ذہنی برداشت اور بلند حوصلے کو سراہا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایسی مشقیں باہمی سیکھنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہیں اور PATS ایک ایسا مؤثر فورم ہے جو فوجی صلاحیتوں اور حکمت عملی کو یکجا کرتا ہے اور عصر حاضر کی جنگی نوعیت کے مطابق ٹیم سپرٹ کو فروغ دیتا ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ پاکستان آرمی ’’کردار، حوصلہ اور مہارت‘‘ جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سپاہیوں نے بخوبی ثابت کیے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی ٹیموں اور افراد کو انعامات سے نوازا، بین الاقوامی مبصرین اور مختلف ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اس پیشہ ورانہ مشق کے اعلیٰ انتظامات اور معیار کو سراہا۔