کراچی، گارڈن میں پانی کی عدم فراہمی پر علاقہ مکین سراپا احتجاج بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے گارڈن عثمان آباد میں پانی کی فراہمی کے مسئلے پر علاقہ مکینوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ماہ سے گارڈن عثمان آباد میں پانی کی فراہمی معطل ہے، جس سے روزمرہ زندگی میں مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
رمضان المبارک میں پانی کی کمی کی وجہ سے افطار اور سحری کے اوقات میں مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
مظاہرین احتجاج کے دوران واٹر بورڈ کے دفتر پہنچے اور وہاں پانی کے وال کو کھولنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ تین ماہ سے وال خراب ہے اور واٹر بورڈ کے اہلکاروں نے اس بارے میں ایکسیئن کو مطلع کیا تھا، لیکن ابھی تک مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔
احتجاج کے باعث گارڈن عثمان آباد اور گھاس منڈی کے اطراف میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مظاہرین نے کہا کہ گارڈن کے مکین پانی سے محروم ہیں اور واٹر بورڈ کو اس مسئلے کا کوئی احساس نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں پانی کی
پڑھیں:
کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں، سعید غنی
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیئے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں، پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے، کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مختلف فورمز پر کینال کے معاملے کو ایڈریس کیا اور مخالفت کی، اگر ان اعتراضات کو کوئی سنے گا نہیں تو احتجاج ہوگا۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کینال کا پروجیکٹ پنجاب حکومت کا ہے، سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں کے کینال پروجیکٹ پر اعتراضات ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیئے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے، کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ کینال کے معاملے پر احتجاج کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔