سائنس دانوں نے خراب نہ ہونے والا کیلا بنا لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
سائنس دانوں نے ایک ایسا کیلا بنایا ہے جو چھیلے جانے کے بعد گلتا یا خراب نہیں ہوتا ہے۔
برطانوی ماہرین کی جانب سے تیار کردہ کیلے کی جینیات کو تبدیل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ پھل چھیلے جانے کے بعد 24 گھنٹوں تک کاٹے جانے کے باوجود تازہ اور پیلا رہتا ہے۔
ناروچ کی مقامی بائیو ٹیک کمپنی (جس نے یہ کامیابی حاصل کی) ٹراپک کے چیف ایگزیکٹیو گِلڈ گرشون کا کہنا تھا کہ ان کا بنایا گیا کیلا چھیلے جانے اور کاٹے جانے کے کم از کم 12 گھنٹوں تک اور 24 گھنٹوں کے بعد یہ 30 فی صد سے کم گلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کیلوں کا ذائقہ، خوشبو، مٹھاس اور شکل بالکل ویسی ہی ہے جیسے کہ عام کیلے کی ہوتی ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ اس کا گودہ جلدی گلتا نہیں ہے۔
کمپنی نے پولی فینول آکسیڈیز نامی خامروں (جو کیلوں کے گلنے کا سبب بنتے ہیں) کو غیر فعال کر کے اس عمر کو طویل کیا ہے۔
کمپنی ٹراپک کے پاس فلپائن، کولمبیا، ہونڈرس، امریکا اور کینیڈا میں کیلے فروخت کرنے کی اجازت ہے، جہاں کمپنی رواں ماہ میں لانچ شروع کر دے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جانے کے
پڑھیں:
سرکاری کالجز کے خراب نتائج کی اصل وجوہات کا تعین کیا جائے، نگران وزیر اعلیٰ جی بی کی ہدایت
جسٹس (ر) یار محمد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیک اینڈ بیلنس سسٹم کے ساتھ سخت سزاء و جزاء کا نظام نافذ کیا جائے۔ نااہلی اور ناقص نتائج کے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔انسپکشن ٹیمیں تجربہ کار ماہرین پر مشتمل ہونی چاہئیں اور اساتذہ کی تربیت پر بھی بھرپور توجہ دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان جسٹس (ر) یار محمد نے صوبائی سیکریٹری ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ سپیشل ایجوکیشن کی جانب سے دی جانے والی محکمانہ بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی بی میں ٹیکنیکل ایجوکیشن، ٹورزم اور ہاسپٹیلٹی کے شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کیلئے متعلقہ تعلیمی پروگراموں کا آغاز کرنے کی ضرورت ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے صوبائی سیکریٹری ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ سپیشل ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ خصوصی بچوں کی تعلیم پر توجہ دی جائے تاکہ وہ معاشرے کے باوقار اور کامیاب شہری بن کر تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرکاری کالجز کے خراب نتائج کی اصل وجوہات کا تعین کیا جائے۔ چیک اینڈ بیلنس سسٹم کے ساتھ سخت سزاء و جزاء کا نظام نافذ کیا جائے۔ نااہلی اور ناقص نتائج کے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔انسپکشن ٹیمیں تجربہ کار ماہرین پر مشتمل ہونی چاہئیں اور اساتذہ کی تربیت پر بھی بھرپور توجہ دی جائے۔
نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی بڑی اور اعلیٰ یونیورسٹیز کیلئے طلبہ کی نامزدگیاں سو فیصد میرٹ پر کی جائیں اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے نومینیشن سسٹم کو مکمل طور پر آن لائن کیا جائے۔ کالجز سے فارغ التحصیل طلبہ کو معاشرے کی ترقی میں اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہیے جبکہ کالج سطح پر گرامر کو لازمی تدریس میں شامل کیا جائے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سپیشل ایجوکیشن سنٹرز پر خصوصی توجہ دی جائے۔ خصوصی بچوں کی فلاح و بہبود اور تربیت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے اور انہیں ترجیحات میں شامل کیا جانا چاہیے۔ سپیشل ایجوکیشن سنٹر میں ڈاکٹر کی تعیناتی جلد عمل میں لائی جائے اور سپیشل ایجوکیشن کے ریکروٹمنٹ رولز کو جلد حتمی شکل دے کر منظوری کیلئے پیش کیا جائے۔ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے فروغ سے گلگت بلتستان میں بے روزگاری میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنیکل ایجوکیشن کو جدید تقاضوں کے مطابق وسعت دی جائے۔