علماء کی جبری گمشدگی، کھرمنگ کے بعد شگر میں بھی خواتین سڑکوں پر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پیر کے روز شگر کی مرکزی شاہراہ پر سینکڑوں خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سخت موسمی حالات اور برفباری کے باؤجود خواتین نے مرکزی شاہراہ پر دھرنا دیا اور مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ریاستی اداروں سے علماء کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ بلتستان کے تین علماء کرام کی جبری گمشدگی کیخلاف شگر میں بھی خواتین سڑکوں پر نکل آئیں۔ پیر کے روز شگر کی مرکزی شاہراہ پر سینکڑوں خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سخت موسمی حالات اور برفباری کے باؤجود خواتین نے مرکزی شاہراہ پر دھرنا دیا اور مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ریاستی اداروں سے علماء کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرکزی شاہراہ پر مظاہرہ کیا خواتین نے
پڑھیں:
پانچ ماہ کی طویل بندش: شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا.
پانچ ماہ کی طویل بندش کے بعد شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔شاہراہِ کاغان پر موجود بڑے گلیشیئرز کو کاٹ کر روڈ بحال کر دی گئی، روڈ بحال ہونے کے بعد سیاح اب ناران کی وادی کے دلفریب نظاروں اور یخ بستہ موسم کا لطف اٹھا سکیں گے۔پولیس حکام کے مطابق وادی میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کرنے اور بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے، آئندہ تین روز تک ناران میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کر لئے جائیں گے۔این ایچ اے حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہِ کاغان کو بابو سر ٹاپ تک کھولنے کا کام جاری ہے، ناران سے بابو سر ٹاپ تک مئی کے آخر تک روڈ کو مکمل بحال کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں برفباری سے شاہراہِ کاغان ٹریفک کیلئے بند ہونے سے ناران کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔