شدید موسمی حالات، بلتستان کے بالائی علاقوں میں سکول 8 مارچ تک بند
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
۔ ناظم تعلیمات بلتستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شدید موسمی حالات کے پیش نظر بالائی سرحدی علاقوں کے سکولوں کو 8 مارچ 2025ء تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلتستان کے بالائی سرحدی علاقوں میں سرکاری سکولوں کو 8 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ناظم تعلیمات بلتستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شدید موسمی حالات کے پیش نظر بالائی سرحدی علاقوں کے سکولوں کو 8 مارچ 2025ء تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ گلگت بلتستان خصوصاً بلتستان ریجن میں گزشتہ ایک ہفتے سے موسم خراب ہے اور وقفے وقفے سے برفباری اور بارش ہو رہی ہے۔ آج صبح سے بلتستان کے چاروں اضلاع میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ بالائی علاقوں میں ایک سے تین فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تک بند
پڑھیں:
صوابی؛ ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 زخمی
SWABI:خیبرپختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔
صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔
اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کاشت کار اور زمین دار ہیں لہٰذا متاثرہ علاقوں کا سروے کیا جائے۔