یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ کو بھارت سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اپنے متنازعہ بیان کے باعث قانونی پیچیدگیوں میں گھرے بھارتی یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ کو اب بھارتی سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ہے۔
بھارتی عدالت عظمیٰ نے رنویر الہ آبادیہ کو اپنا پوڈکاسٹ نشر کرنے کی اجازت دے دی ہے، بشرطیکہ وہ شائستگی اور اخلاقی معیارات کو برقرار رکھیں۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب رنویر نے کامیڈین سمے رائنا کے شو ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ میں ایک نازیبا سوال پوچھا تھا۔ اس واقعے کے بعد بھارت بھر میں شدید ردعمل سامنے آیا، اور شو کے منتظمین اور شرکا کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑا۔ رنویر پر مہاراشٹر، راجستھان، اور آسام پولیس کی جانب سے مقدمات درج کیے گئے تھے۔
18 فروری کو سپریم کورٹ نے رنویر کو عبوری تحفظ دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کی تھی کہ وہ کسی بھی شو کو نشر نہیں کرسکتے۔ تاہم، اب جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ پر مشتمل بینچ نے یہ پابندی ہٹا دی ہے۔ عدالت نے اس فیصلے میں رنویر کے 280 ملازمین کی روزی روٹی کو مدنظر رکھا، جو ان کے پوڈکاسٹ پر منحصر ہیں۔
رنویر کے وکیل ابھینو چندرچوڑ نے عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ ان کا مؤکل کسی بھی توہین آمیز یا فحش زبان کا استعمال نہیں کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ رنویر کا پوڈکاسٹ ان کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہے، اور اس پر پابندی سے نہ صرف انہیں بلکہ ان کے ملازمین کو بھی شدید مالی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب، ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت سے کہا کہ رنویر کو کچھ وقت کےلیے خاموش رہنے دیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رنویر نے آسام پولیس کی تحقیقات میں تعاون کرنے کی شرط پر عمل نہیں کیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اخلاقی معیارات اور اظہار رائے کی آزادی کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کی۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ آن لائن میڈیا مواد کو ریگولیٹ کرنے کے لیے مناسب ضابطہ کار اقدامات تیار کرے، جو سنسرشپ کے بغیر کنٹرول کا عنصر رکھتے ہوں۔
عدالت نے ایک بار پھر رنویر کے متنازعہ ریمارکس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سامعین کی توجہ حاصل کرنے کےلیے بے ہودہ زبان کا استعمال ٹیلنٹ نہیں ہے۔ تاہم، عدالت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ 200 سے زیادہ خاندانوں کی روزی روٹی اس پوڈکاسٹ سے وابستہ ہے، اور اس پر پابندی سے ان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
رنویر الہ آبادیہ، جو ’بیئر بائیسپس گائے‘ کے نام سے مشہور ہیں، کو اب بھی متعدد ریاستوں میں پولیس انکوائری کا سامنا ہے۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی جانب سے بھی انہیں طلب کیا گیا ہے، اور امکان ہے کہ انہیں پارلیمنٹ کے پینل کے سامنے بھی پیش ہونا پڑے گا۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ رنویر کے لیے ایک اہم کامیابی ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی انہیں اپنے مواد میں شائستگی اور اخلاقیات کو برقرار رکھنے کی ذمے داری بھی دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ رنویر الہ عدالت نے رنویر کے
پڑھیں:
التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا،التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا،سپریم کورٹ کی پراسیکیوٹر کو تنبیہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کیلئے دائر اپیل پر سپریم کورٹ نے التوامانگنے پر سپیشل پراسیکیوٹر کی سرزنش کردی،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا، جسٹس ہاشم کاکڑ نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کیلئے دائر اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،جسٹس ہاشم کاکڑکی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا، عدالت نے التوامانگنے پر سپیشل پراسیکیوٹرکی سرزنش کردی،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا، جسٹس ہاشم کاکڑ نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا۔
حاجی محمد یوسف خان رند نے باقاعدہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی
جسٹس ہاشم کاکڑ نے وکیل پنجاب حکومت سے استفسار کیا کہ آپ اب یہ مقدمہ کیوں چلانا چاہتے ہیں؟ان کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہو چکی ہیں کہ 4ماہ میں فیصلہ کیا جائے،سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ شیخ رشید کے خلاف شواہد کیا ہیں؟ وکیل شیخ رشید نے کہاکہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے وہ فائل کا حصہ ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ خدا کا خوف کریں شیخ رشیدمتعدد بار ایم این اے بن چکے ہیں،شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، بھاگ کر کہاں جائیں گے؟جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا، زمین پھٹے یا آسمان گرے، فیصلہ صرف قانون کے مطابق ہوگا،شیخ رشید کے وکیل نے سماعت رواں ہفتے مقرر کرنے کی استدعاکردی۔جسٹس ہاشم کاکڑنے کہاکہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے، اس کی پرواہ نہ کریں۔
بھارت میں سابق اہم پولیس افسر کا قتل، بیوی کی گوگل سرچ ہسٹری کا جائزہ لیا گیا تو معمہ ہی حل ہو گیا، حیران کن انکشاف
مزید :