عمران خان کی چار پانچ ماہ سے دوستوں سے ملاقات نہیں ہوسکی: فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
بانئ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی چار پانچ ماہ سے دوستوں سے ملاقات نہیں ہو سکی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے لیے منگل اور جمعرات کا دن مختص ہے، منگل کو اہلخانہ اور وکلاء جبکہ جمعرات کو دوستوں سے ملاقاتوں کا شیڈول طے ہے۔
فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ پارٹی عہدیداران کو ملنے نہیں دیا جاتا، اس پر فیصلہ محفوظ ہو گیا ہے۔
بانئ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر 18 پارٹیوں نے بانئ پی ٹی آئی کی آواز میں آواز ملائی، 18 جماعتوں نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ان جماعتوں نے کہا ملک کو آگے بڑھانے کے لیے شفاف الیکشن واحد راستہ ہے، جب بات چیت شروع ہوئی تو بانئ پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندیاں لگا دی گئیں۔
فیصل چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ملاقاتوں پر پابندیاں اس لیے لگائیں تاکہ اپوزیشن اتحاد کو روکا جائے، حکومت بے چین اور گھبرائی ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فیصل چوہدری بانئ پی ٹی
پڑھیں:
جو مرضی کر لیں این آر او نہیں ملے گا، فیصل کریم کنڈی
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2025ء) گورنر خیبر پختونخواہ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے ایک دوسرے پر الزام تراشیوں میں مصروف ہیں ۔ انکو این آر او نہیں ملے گا ۔ کے پی کے میں کرپشن ہو رہی ہے ۔ ٹیکس کا پیسہ عیاشیوں پر خرچ ہو رہا ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پی ٹی آئی ا ختلافات کا شکار ہے یہ لوگ ایک دوسرے پر الزام تراشیوں میں مصروف ہیں ۔ چاہے یہ جو مرضی کر لیں انکو این آر او نہیں ملنے والا ہے ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی ٹیکس کے پیسے جلسے جلوسوں اورعیاشیوں پر لگا رہے ہیں ۔ جب صوبے کا گورنر نہیں تھا تب بھی کہتا تھا کے پی کے میں کرپشن ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن ضروری ہے ۔ ترقی کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے ۔ کے پی کے ملکی ترقی کا گیٹ ہے ۔ انہوں نے کہا افغان سرزمین کو ہمارے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ کابل سے سی پیک پر حملے بند ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمسایہ ملک میں امن کے خواہاں ہیں کیونکہ افغانستان میں امن و امان خطے کے امن کے لئے اہم ہے ۔ نائب وزیر خار جہ کا دورہ کابل اہم ہے ۔