انگلش ٹیم میں کپتانی کے معاملے پر نئی تجویز سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بدترین شکست کے بعد انگلش ٹیم میں کپتانی کے حوالے سے نئی تجویز سامنے آگئی۔
ہیڈ کوچ برینڈن میک کولم کا کہنا ہے کہ ایونٹ میں ہماری ٹیم اعتماد سے عاری دکھائی دی، وائٹ بال قیادت سے الگ ہونے والے جوز بٹلر کی جگہ انہوں نے دونوں فارمیٹس کے لیے الگ الگ کپتانوں کی تجویز کو اہمیت دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ون ڈے اور ٹی 20 فارمیٹس کے لیے الگ کپتانوں کی شناخت کرنا ہوگی، چیمپئنز ٹرافی میں گروپ مرحلے سے باہر ہوجانے پر جوز بٹلر نے گزشتہ دنوں انگلش ٹیم کی قیادت چھوڑدینے کا اعلان کردیا تھا۔
انگلینڈ نے جنوبی افریقا کیخلاف آخری گروپ میچ میں بھی بڑی ناکامی کا سامنا کیا تھا، ماضی میں بھی انگلینڈ نے تینوں فارمیٹس کے لیے مختلف کپتان رکھے تھے۔
مئی 2011 سے یہ تجربہ ایک برس کے لیے کیا گیا تھا، جس میں اینڈریو اسٹروس، الیسٹرکک اور اسٹورٹ براڈ کو بالترتیب ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 میں قیادت کی ذمہ داری بانٹی گئی تھی۔
برینڈن میک کولم نے کہا کہ ہم آئندہ چند ہفتوں میں اس بابت فیصلہ کرنے ہوں گے، ہم اچھا اسٹرکچر ترتیب دینا چاہیں گے،ہم ہر چیز درست جگہ دیکھنا چاہتے ہیں، ہر فارمیٹ کی ٹیم کی اپنی ضرورت ہوتی ہے، دو مختلف کپتان بہتر ہوں گے، انگلینڈ آنے والے ہفتوں میں بٹلر کے جانشین کا تقرر کردے گا۔
انگلینڈ کی آئندہ مصروفیت 29 مئی سے ویست انڈیز سے سیریز ہے، اگلا آئی سی سی گلوبل ٹی 20 ورلڈ کپ مارچ، فروری 2026 میں بھارت اور سری لنکا میں شیڈول ہے، میک کولم نے مزید کہا کہ میں آئندہ چند روز گھر جاکر اس بابت غور و فکر کروں گا اور انگلش کرکٹ منیجر روب کی اور دیگر سے مشاورت کروں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی ایس سی او جوڈیشل کانفرنس میں وفد کی قیادت کریں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی 22 تا 26 اپریل 2025 کے دوران چین کے شہر ہانگژو میں منعقد ہونے والی ایس سی او کے رکن ممالک کی سپریم کورٹس کے چیف جسٹسز کی 20ویں کانفرنس میں ایک پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔ چیف جسٹس کے ہمراہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس شاہد وحید بھی وفد میں شامل ہوں جبکہ ضلعی عدلیہ کے دو ججز بھی وفد میں شامل ہوں گے ۔جن میں بلوچستان کے دور افتادہ ضلع گوادر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر جان اور خیبر پختونخوا کے ایک دور افتادہ ضلع لکی مروت سے نادیہ گل وزیر سینئر سول جج شامل ہیں ۔ ایس سی او جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کرنے والے وفد میں ضلعی عدلیہ کے ججز کی شرکت جسٹس یحییٰ آفریدی کے عدالتی نظام میں شمولیت کے عزم کے ساتھ ساتھ دور افتادہ مقامات پر فرائض انجام دینے والے عدالتی افسران کی سرپرستی کی بھی عکاسی کرتی ہے۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے ہفتہ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق اس اہم تقریب کے دوران پاکستان کی سپریم کورٹ اور چین کی سپریم پیپلز کورٹ کے درمیان مفاہمت کی ایک اہم یادداشت پر دستخط کرنے کی بھی توقع ہے۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد بین الاقوامی تجارتی قانون، ثالثی، سائبر کرائم، مالیاتی جرائم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق قانونی چارہ جوئی اور عدالتی ٹیکنالوجی کے انضمام سمیت اہم شعبوں میں ادارہ جاتی روابط قائم کرنے، صلاحیت سازی کے اقدامات کو آسان بنانے اور
باہمی علم کے تبادلوں میں اضافہ کے ذریعہ دو طرفہ عدالتی تعاون کا فروغ ہے۔مزید برآں یہ ایم او یو تنازعات کے حل، عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنے اور ان کے نفاذ کے ساتھ ساتھ سول معاملات میں باہمی قانونی معاونت میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے کی کاوش بھی ہے جو عدالتی آزادی، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی پاسداری کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی تصدیق کرتا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق کانفرنس میں جسٹس شاہد وحید ’’مصنوعی ذہانت کا عدالتی اطلاق‘‘ کے عنوان سے کلیدی خطاب کریں گے جس میں عدالتی کارکردگی، شفافیت اور رسائی کو بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت کی تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا جائے گا۔جسٹس شاہد وحید اس حوالہ سے پاکستان کے جاری اقدامات کو اجاگر کریں گے۔ جن میں ای ٹی ایچ زیورخ جیسے عالمی اداروں کے تعاون سے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے قانونی مسودہ، ایڈوانسڈ اے آئی پر مبنی قانونی تحقیقی ٹولز، عدالتی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور مسلسل عدالتی نتائج کو یقینی بنانے کے لیے پیشین گوئی کرنے والے تجزیات وغیرہ شامل ہیں۔وہ مصنوعی ذہانت کے انضمام کے لیے ضروری فریم ورک کی نشاندہی کریں گے، جس میں شفافیت، انسانی نگرانی، تعصب میں کمی، ڈیٹا کے تحفظ، عدالتی تربیت، احتساب اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے اندر اے آئی ٹیکنالوجیز کے ذمہ دارانہ اور شفاف اطلاق کی نگرانی کے لیے اے آئی اخلاقیات کمیٹی کے قیام پر توجہ بھی شامل ہیں۔ مزید برآں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے موقع پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی ایران کے چیف جسٹس کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کریں گے، عدالتی تبادلوں اور باہمی تعاون کو بڑھانے کے طریقے تلاش کریں گے۔یہ بات چیت بین الاقوامی عدالتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے بعد چیف جسٹس یحیٰ آفریدی ترکیہ کی آئینی عدالت کے صدر قادر اوزکایا کی خصوصی دعوت پر استنبول کا دورہ کریں گے۔ چیف جسٹس پاکستان کا 24 سے 27 اپریل 2025 تک ترکیہ کی آئینی عدالت کی 63 ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت، پاکستان اور ترکیہ کے عدالتی اداروں کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کیلئے دورہ متوقع ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ یہ مصروفیات عدالتی کارکردگی اور انصاف تک بہتر رسائی میں نمایاں کردار ادا کریں گی ، عدالتی نظاموں اور کانفرنس میں شریک ممالک کے شہریوں کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گی۔