دنیا کے طویل ترین روزے سوئیڈن اور ناروے میں جبکہ مختصر روزہ چلی میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) رمضان المبارک کے دوران دنیا کا سب سے طویل روزہ سوئیڈن اور ناروے میں جبکہ سب سے مختصر روزہ جنوبی امریکہ کے ملک چلی میں ہوگا۔
سوئیڈن اور ناروے میں روزے کا دورانیہ ساڑھے 20 گھنٹے جب کہ گرین لینڈ اور آئس لینڈ میں روزہ 20گھنٹے طویل ہوتا ہے۔ دوسری جانب سب سے کم دورانیے کا روزہ چلی میں ہے جہاں روزہ صرف 11 گھنٹے کا ہے، عرب ممالک میں سب سے طویل روزہ الجزائر میں ہوتا ہے جس کا دورانیہ 16 گھنٹے 44 منٹ ہے۔
سعودی عرب، مدینہ منورہ، نیویارک، امریکا اور ترکیہ میں روزے کا دورانیہ 13گھنٹے ہے جب کہ پاکستان میں روزے کا دورانیہ 12گھنٹے اور 58 منٹ ہے۔برازیل، جنوبی افریقا، ارجنٹائن، نیوزی لینڈ، متحدہ عرب امارات ، بھارت اور انڈونیشیا میں روزہ ساڑھے 12 گھنٹے طویل ہے ۔
جنوبی افریقا میں جوہانسبرگ اور کیپ ٹاؤن کے ساتھ ساتھ پیراگوئے میں سیوڈاڈ ڈیل ایسٹے، یوراگوئے میں مونٹیویڈیو میں روزے کا دورانیہ تقریباً 11 سے 12 گھنٹے ہے، یہ بھی دنیا کے مختصر ترین روزے کے دورانیے والے شہروں میں شامل ہیں ۔
دنیا کے مختلف ممالک میں سورج کے طلوع و غروب کے اوقات مختلف ہونے کے باعث روزے کے دورانیے میں بھی نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔
سورج سے 36 ارب گنا بڑا بلیک ہول دریافت
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں روزے کا دورانیہ
پڑھیں:
ڈار کا دورہ کابل، سیکیورٹی بنیادوں پر کامیابی کیلیے طویل سفر باقی
پشاور:نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار کے ایک روزہ دورہ کابل نے تجارتی اور سیاسی بنیادوں پر اہم اور نمایاں مقام حاصل کر لیا تاہم سیکیورٹی کے حوالے سے افغانستان اور پاکستان کو طویل مدتی عزم کے اظہار اور کٹھن مراحل پر مشتمل طویل سفر طے کرنے کی ضرورت ہے۔
پاک افغان تجارت، سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ کے معاملات سے آگاہ ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کے پشاور آفس کو بتایا کہ نائب وزیر اعظم کے دورہ افغانستان میں کثیر الجہتی نقطہ نظر شامل تھے جن میں سفارتی تناؤ کو کم کرنا، اقتصادی اور تجارتی تعلقات بڑھانے کی کوشش کرنا، پناہ گزینوں کی آباد کاری کرنا اور ٹی ٹی پی جیسے گروپوں کی سرحد پار کارروائیوں کو روکنا اہم تھا۔
مزید پڑھیں: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی کابل میں افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے خود قبول کیا ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان خراب تعلقات نے دونوں برادر ممالک کو الگ الگ کر دیا تھا۔
تاہم سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسحاق ڈار نے اپنے دورے میں برف پگھلانے کی کوشش کی اور کامیاب ہو گئے۔
مزید پڑھیں: پاک-افغان مشترکہ کمیٹی کا طویل عرصے بعد کابل میں اجلاس
اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کا اہتمام کیا گیا جس سے مسائل کے حل کرنے میں مدد ملی۔ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں پاکستان میں معیشت اور تجارت کے امور سنبھالنے والے اسحاق ڈار جیتنا جانتے تھے ۔
اس دورہ میں انھوں نے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا اظہار کیا اور اپنا کارڈ بہت اچھے طریقے سے کھیلا ہے۔ اقتصادی اور تجارتی شعبے میں پاکستان افغان ٹرانزٹ سامان پر اضافی ٹیرف کی 14سے 16کیٹگریز کو ختم کردے گا۔