Daily Sub News:
2025-04-22@07:38:47 GMT

ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے

ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز

تہران: ایرانی صدر کے مشیر برائے تزویراتی امور محمد جواد ظریف اتوار کی شام اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

ایرانی میڈیا “فارس” کے مطابق دو با خبر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ظریف کا استعفیٰ 2 مارچ کو اقتصادی و مالی امور کے وزیر عبدالناصر ہمتی سے پوچھ گچھ کے بعد آیا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق بعض ذرائع کئی ہفتوں سے یہ بات کر رہے تھے کہ ظریف پر مستعفی ہونے پر مجبور ہو جانے کا دباؤ بڑھ رہا تھا۔ ان میں ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف شام ہیں جنھوں نے ظریف کی برطرفی کے بجائے استعفے کی تجویز دی۔

مخالفین کے نزدیک ایرانی صدر کے مشیر برائے تزویراتی امور کے طور پر ظریف کا تقرر غیر قانونی تھا۔ اس لیے کہ ان کے دو بیٹے امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ اس معاملے نے حالیہ ہفتوں کے دوران میں میڈیا اور اپوزیشن حلقوں کے بیچ وسیع تنازع پیدا کر دیا تھا۔

محمد جواد ظریف اس سے قبل حسن روحانی کی حکومت (2013-2021) میں بطور وزیر خارجہ کام کر چکے ہیں۔ وہ ان مذاکرات کی اہم ترین شخصیات میں سے ہیں جن کے نتیجے 14 جولائی 2015 کو ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر دستخط ہوئے۔ ظریف ایران کی جانب سے اس معاہدے کے منصوبہ ساز قرار دیے جاتے ہیں۔

سال 2024 میں ہونے والے آخری صدارتی انتخابات میں ظریف ، مسعود پزشکیان کے حمایتی رہے۔ انھوں نے موجودہ صدر کے لیے اصلاح پسندوں اور اعتدال پسندوں کی تائید حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ظریف کو نئی حکومت میں شروع سے ہی قانونی اور سیاسی چیلنجوں کا سامنا رہا۔ اس کے نتیجے میں آخر کار وہ مستعفی ہو گئے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مستعفی ہو گئے ایرانی صدر کے جواد ظریف

پڑھیں:

عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت

یہ اعلان کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کانفرنس میں تقریر کریں گے بہت سے ان لوگوں کے لیے حیران کن تھا جو ایرانی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خاص طورپر ایران سے متعلق حالیہ پیش رفت کے تناظر میں تو یہ اعلان زیادہ تعجب خیز تھا۔ تاہم پھر اچانک عباس عراقچی کی تقریر کو منسوخ کردیا گیا۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے واضح کیا ہے کہ وزیر خارجہ کی تقریر جو پیر کو کارنیگی انڈومنٹ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کی جانی تھی، تبدیلیوں کے بعد منسوخ کر دی گئی۔

تقریر مباحثہ میں تبدیل
ایرانی مشن نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ منسوخی اس وقت ہوئی جب آرگنائزنگ باڈی نے تقریر کی شکل کو بحث میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی مشن نے منتظمین کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور عندیہ دیا کہ عراقچی کی تقریر کا مکمل متن مناسب وقت پر شائع کیا جائے گا۔

اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بین الاقوامی ایٹمی پالیسی کانفرنس میں عباس عراقچی کی شرکت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ وزیر خارجہ کو دعوت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سیشن آج سہ پہر 4 سے 5 بجے کے درمیان مقامی وقت کے مطابق ہوگا۔۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیر کا شیڈول انہیں شرکت کرنے اور آن لائن تقریر کرنے کی اجازت دے گا۔ عراقچی جو امریکی فریق کے ساتھ اپنے ملک کے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں کو مذاکرات کا ماسٹر قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور ان کے پاس برسوں کا سفارتی تجربہ بھی ہے۔

شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے انہیں وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ عراقچی ملنسار آدمی ہیں اور مشکل مذاکرات کے ماہر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد ہوا تھا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ایئر چیف کے سابق امیدوار جواد سعید کو بغاوت کے جرم میں عمر قید کی سزا کا انکشاف 
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی
  • ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
  • ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی 
  • ایمان مزاری ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
  • ایران امریکا مذاکرات
  • ایران میں اقتصادی بحران سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ
  • بہار کے سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی
  • فلسطین امت کی وحدت کا نقطۂ آغاز بن سکتا ہے، علامہ جواد نقوی