وفاقی کابینہ میں توسیع: کچھ وزیروں کے پاس 3 تو کچھ کے پاس کسی وزارت کا قلمدان نہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے چند روز قبل وفاقی کابینہ میں 25 نئے وزرا، وزرائے مملکت اور مشیروں کو شامل کیا ہے جس کے بعد کابینہ کی کل تعداد 50 ہو گئی ہے، اس وقت وفاقی کابینہ میں میں 30 وفاقی وزرا، 9 وزرا مملکت، 4 مشیر اور 7 معاونین خصوصی شامل ہیں۔
کابینہ میں شامل وزرا میں سے 18 وزرا وزارتیں اور ڈویژنز چلا رہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی 5 وزارتوں اور 2 ڈویژنز کے قلمدان سنبھال رکھے ہیں، 2 وزرا کے پاس 3 قلمدان جبکہ 9 وزرا کے پاس 2 وزارتوں کے قلمدان ہیں، نئے وزرا کو تاحال قلمدان نہیں دیے گئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے پاس وزارت آئی ٹی، وزارت موسمیاتی تبدیلی، وزارت ریلوے، وزارت نیشنل سیکیورٹی، وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ، انٹیلی جنس بیورو اور ایس آئی ایف سی کے قلمدان موجود ہیں، وفاقی وزیر عبد العلیم خان کے پاس وزارت نجکاری، وزارت سرمایہ کاری بورڈ اور وزارت مواصلات کے قلمدان ہیں جبکہ اعظم نذیر تارڑ کے پاس وزارت قانون، وزارت انسانی حقوق اور وزارت پارلیمانی امور کے قلمدان موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ میں توسیع کی 3 وجوہات سامنے آگئیں
وفاقی وزیر مصدق کے پاس وزارت پیٹرولیم اور وزارت آبی وسائل کا قلمدان ہے۔ خواجہ آصف کے پاس وزارت دفاع، اور وزارت دفاعی پیداوار۔ رانا تنویر کے پاس صنعت و پیداوار اور وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی۔ چوہدری سالک کے پاس وزارت مذہبی امور اور وزارت اوورسیز پاکستانیز۔ عطا تارڑ کے پاس وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت قومی ورثہ و ثقافت۔ محمد اورنگزیب کے پاس وزارت خزانہ اور وزارت ریونیو۔ احد چیمہ کے پاس وزارت اقتصادی امور اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے پاس وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت تعلیم و تربیت کا قلمدان موجود ہے۔
وفاقی کابینہ میں شامل 9 وزرا کے پاس صرف ایک ہی وزارت کا قلمدان ہے، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کے پاس وزارت خارجہ، احسن اقبال کے پاس وزارت منصوبہ بندی، محسن نقوی کے پاس وزارت داخلہ، جام کمال کے پاس وزارت تجارت، قیصر شیخ کے پاس وزارت میری ٹائم افیئرز، ریاض پیرزادہ کے پاس وزارت ہاؤسنگ، اویس لغاری کے پاس وزارت توانائی، جبکہ امیر مقام کے پاس وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کا قلمدان موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلال عباسی شہباز شریف کابینہ کابینہ توسیع.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلال عباسی شہباز شریف کابینہ کابینہ توسیع وفاقی کابینہ میں کے پاس وزارت ا شہباز شریف اور وزارت کا قلمدان کے قلمدان
پڑھیں:
گندم کی قیمت مقرر کرنے کا معاملہ: پنجاب کابینہ گندم کی ڈی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کرے گی، محکمہ پرائس کنٹرول
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں گندم کی مناسب قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
وکیل وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ اگر درخواست گزار وقت پر آ جاتے تو ہم کچھ کر لیتے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ کو نہیں معلوم کہ فصل کب تیار ہوتی ہے، اگر آپ کا یہ حال ہے تو آگے کیا ہوگا۔
وکیل نے دلائل دیے کہ گندم کا معاملہ پنجاب کابینہ کے سامنے زیر سماعت ہے، کابینہ گندم کی ڈی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کرے گی، ہفتہ دس دن میں کوئی نہ کوئی فیصلہ آجائے گا۔
عدالت نے کیس کی مزید دو مئی تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں: گندم کی قیمت میں کمی کے باوجود ملک میں گندم بحران پیدا ہونے کا خدشہ کیوں؟
بعد ازاں کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 مرتبہ کسانوں کو گندم کی کاشت کا نقصان ہوا ہے، اب کوئی پاگل ہی ہوگا جو گندم کاشت کرے گا۔
’مریم نواز صاحبہ آپ نے کسانوں کا مذاق اڑایا ہے، آپ نے کسانوں سے وعدہ کیا تھا اب اس وعدے کو پورا کریں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کسان بورڈ پنجاب کابینہ جسٹس سلطان تنویر احمد ڈی ریگولرائزیشن ریمارکس سردار ظفر حسین کاشت کسان گندم لاہور ہائیکورٹ