چیمپئنز ٹرافی: ویرات کوہلی نے ایک اور نیا ریکارڈ بنا لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی نے چیمپئنز ٹرافی 2025ء میں ایک اور عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
گزشتہ روز ویرات کوہلی چمپیئنز ٹرافی میں نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی کارکردگی تو نہیں دکھا سکے اور گلین فلپس نے ایک ناقابلِ یقین کیچ پکڑ کر ان کی اننگز کا صرف 11 رنز پر ہی خاتمہ کر دیا لیکن اس میچ میں انہوں نے 300 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
یہاں ایک اور قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ بھارتی کرکٹر نے اپنے کیریئر کا 200 واں میچ بھی نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔
ویرات کوہلی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں 300 میچز کھیلنے والے 18 ویں جبکہ ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ اور ٹی20 کرکٹ میں بھی 100 سے زائد میچز کھیلنے والے پہلے کرکٹر بن گئے۔
اس سے قبل بھارتی کرکٹر نے بھارت کی جانب سے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ون ڈے انٹرنیشنل ویرات کوہلی
پڑھیں:
“سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے” درخواست موصول ہوگئی
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کو اسٹیڈیم سے سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹائے جانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کرنیوالے محمد اظہر الدین پر سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک اسٹینڈ سابق کپتان کے نام سے منسوب ہے تاہم نامعلوم ذرائع کی جانب سے انکا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ادھر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے مطالبے پر کوئی سرکاری جواب جمع نہیں کروایا۔
دوسری جانب شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام ہٹایا گیا تو یہ تاریخ کو مٹانے جیسا ہوگا۔
واضح رہے کہ انتہا پسند نریندر مودی کی حکومت میں بھارت میں کئی مقامات پر مساجد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں اور انکے نام بھی تبدیل کردیے گئے ہیں تاکہ مغل دور میں قائم مسلمانوں کی نشانیوں کو مٹایا جاسکے۔
Post Views: 4