قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد روکنا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، قطر غزہ میں انسانی امداد روکنے کے فیصلے کی مذمت کرتا ہے۔

ایک بیان میں قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام عالمی انسانی ہمدردی کے قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔

قبل ازیں مصر اور سعودی عرب نے بھی غزہ میں امداد کے داخلے پر پابندی کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے جنگ بندی میں تعطل کے بڑھتے ہی غزہ کی امداد روک دی

سعودی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو بلیک میلنگ اور اجتماعی سزا کا ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی انسانی قانون کے اصولوں پر براہ راست حملہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب فلسطینی عوام شدید انسانی بحران کا شکار ہیں۔

دوسری طرف مصر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بھوک کو فلسطینیوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

اس سے پہلے ہفتے کے دن اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کی منظوری دی تھی تاہم بعد میں حماس پر اس توسیع پر اتفاق نہ کرنے کا الزام لگا کر غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر پابندی لگائی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امداد جنگ سعودی عرب غزہ قطر مصر.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی

اسلام آباد:

حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی، رواں مالی سال امداد کا ہدف 19 ارب ڈالر ہے تاہم 9 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال 5 ارب 50 کروڑ 75 لاکھ ڈالر ہی مل سکے ہیں جو کہ سالانہ ہدف کا محض 28.40 فیصد ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق حکومت کو رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حاصل ہوئی بیرونی فنانسنگ میں سے 5 ارب 37 کروڑ ڈالر بطور قرض ملا جبکہ 13 کروڑ 56 لاکھ ڈالر بطور گرانٹ شامل ہیں تاہم اس میں آئی ایم ایف سے ملنے والی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق اس عرصے میں پاکستان کو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 1.39 ارب ڈالر کم فنڈز حاصل ہوئے، گزشتہ سال جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کو 6 ارب 89 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت موصول ہوئی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موصول ہوئی فنانسنگ کی تفصیلات کے مطابق اس عرصے کے دوران سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دو ارب ڈالر قرض دیا جبکہ چین نے ایک ارب ڈالر قرض رول اوور کیا۔

اس کے علاوہ دیگر عالمی اداروں نے 2 ارب 82 کروڑ 76 لاکھ ڈالر فراہم کیے جن میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے ایک ارب 18 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک کی جانب سے 72 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔

مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک میں چین، امریکا، سعودی عرب، فرانس، کویت اور جاپان شامل ہیں جبکہ فرانس نے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، چین نے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، امریکہ نے 4 کروڑ ڈالر، جاپان نے 2 کروڑ 88 لاکھ ڈالر اور کویت نے دو کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی مالی امداد فراہم کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈنگ روکنے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا
  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
  • آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
  • اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانیوں کے مشکور ہیں، حماس رہنما
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط