جوز بٹلر، دھونی کے نقش قدم پر نہیں چل سکے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی:
سبکدوش ہونے والے انگلش کپتان جوز بٹلر وعدے کے باوجود مہندرا سنگھ دھونی کے نقش قدم پر نہیں چل سکے۔
چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں ناکامی پر بٹلر نے انگلش وائٹ بال ٹیم کی قیادت چھوڑ دی ہے، اس کے بعد اس تاثر کو مزید تقویت ملی ہے کہ عظیم پلیئرز ہمیشہ عظیم کپتان نہیں بن پاتے۔
وکٹ کیپر عمومی طور پر بہترین کپتان ثابت ہوتے ہیں اور بٹلر بھی وکٹ کیپنگ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر انگلش کپتان مستعفی
انگلش پلیئر جوز بٹلر سابق بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی کی طرح کامیاب رہنا چاہتے تھے لیکن وہ اپنے اس عہد کی تکمیل نہیں کر پائے۔
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں انگلینڈ ٹیم بری طرح ناکام رہی اور گروپ کے تمام میچز ہار گئی۔ انگلش ٹیم کو آسٹریلیا، افغانستان اور جنوبی افریقا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے درخواست موصول ہوگئی
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کو اسٹیڈیم سے سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹائے جانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کرنیوالے محمد اظہر الدین پر سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک اسٹینڈ سابق کپتان کے نام سے منسوب ہے تاہم نامعلوم ذرائع کی جانب سے انکا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ادھر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے مطالبے پر کوئی سرکاری جواب جمع نہیں کروایا۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام ہٹایا گیا تو یہ تاریخ کو مٹانے جیسا ہوگا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی "معروف ماڈل" کو گھورنے کی ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ انتہا پسند نریندر مودی کی حکومت میں بھارت میں کئی مقامات پر مساجد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں اور انکے نام بھی تبدیل کردیے گئے ہیں تاکہ مغل دور میں قائم مسلمانوں کی نشانیوں کو مٹایا جاسکے۔