ایس ایچ او سکرنڈ کا پولیس اہلکاروں پر منشیات اور جسم فروشی کے اڈے چلانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
فوٹو فائل
سکرنڈ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اصغر اعوان نے پولیس اہلکاروں پر منشیات اور جسم فروشی کے اڈے چلانے کا الزام عائد کردیا۔
ایس ایچ او سکرنڈ اصغر اعوان کی ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ میرے جوان منشیات فروشی، جسم فروشی کے اڈوں سے ماہانہ وصول کرتے ہیں، میرے جوان مرغوں کی لڑائی کے اڈوں سے بھی ماہانہ وصول کرتے ہیں۔
سلمان نے چند روز قبل ڈکیتی میں شاہ فیصل نامی شخص کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا، پولیس
اصغر اعوان نے کہا کہ آئس کے نشے سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے، والدین مجھ سے شکایات کرتے ہیں، پولیس اہلکاروں کی سہولت سے منشیات کا زہر نوجوانوں کی رگوں میں دوڑ رہا ہے۔
ایس ایچ او نے کہا کہ اس دن سے ڈرو جب تمہاری اپنی اولاد منشیات کی عادی بنے۔
انکا کہنا تھا کہ منشیات کے سہولت کار پولیس جوان وردی اتار کر خاکروب کی ڈیوٹی کریں۔
ایس ایچ او نے یہ بھی کہا کہ موت سے نہ ڈریں، میں نے گھوٹکی میں پولیس افسران اور اہلکاروں کی شہادتیں دیکھی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بلوچستان: ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
کوئٹہ (اوصاف نیوز)بلوچستان لیویز فورس کے 15 اہلکاروں کو ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضری، فرائض میں غفلت، بد نظمی اور اعلیٰ حکام کے احکامات نہ ماننے پر ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ لیویز فورس کوئٹہ کے ڈائریکٹر جنرل عبدالغفار مگسی کے دستخط سے جاری ہونے والے ایک حکم نامے کے تحت کیا گیا۔برخاست کیے گئے اہلکار سی پیک ونگ اور ایس ایس ای پی یو ونگ سے تعلق رکھتے تھے اور بلوچستان کے مختلف اضلاع سبی، سوراب، خضدار، تربت اور پنجگور میں تعینات تھے۔
انہیں پاکستان ریلوے کی جانب سے شال سے جعفرآباد تک سیکیورٹی کی ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا، تاہم وہ بغیر اطلاع یا اجازت کے اپنی ذمہ داریوں سے غیر حاضر رہے۔
محکمہ لیویز کے مطابق اہلکاروں کی غیر حاضری نے ادارے میں بد نظمی، انتظامی مسائل اور نافرمانی کو فروغ دیا، جس سے فورس کی مجموعی کارکردگی متاثر ہوئی۔
برطرف کیے گئے اہلکاروں میں خالق داد، ظہیر احمد، گل محمد ،یاسر احمد،ظہیر احمد، زاہد احمد، عابد حسین، عبدالحفیظ،صغیر احمد، صادق سفر، سعید احمد، جلال مراد،تنویر احمد، محمد حسین، ساجد علی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سرمد جلال عثمانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے