کراچی میں سحر و افطار کے وقت گیس لوڈشیڈنگ پر ایم کیو ایم کا اظہار برہمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین قومی اسمبلی نے کراچی میں سحر و افطار کے اوقات میں گیس کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اپنے مذمتی بیان میں اراکین قومی اسمبلی نے کہا کہ ماہ صیام کے پہلے روز ہی گیس کی بندش نے سوئی گیس کمپنی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے، گیس کی عدم دستیابی نے سفید پوش گھرانوں کو بنا سحری روزہ رکھنے پر مجبور کردیا۔
اراکینِ قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نام پر توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں نے عوام کو پریشان کرنا اپنا وطیرہ بنا لیا ہے، باوجود اس کے ہر ماہ بلوں میں اربوں روپے کا اِضافہ بھی ہو جاتا ہے جس کی سنوائی کے لئے کوئی کارسرکار میسر نہیں بنیادی ضروریات کی،
ایم کیو ایم اراکین نے کہا کہ اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے متوسط طبقے کا جینا دوبھر کر دیا ہے، اراکین اسمبلی کا مزید کہنا تھا گیس کمپنی فی الفور سحر و افطار کے وقت میں بندش کا خاتمہ کرکے شہریوں کو ریلیف فراہم کرے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن میں شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب
شوریٰ عالی کے نومنتخب اراکین میں علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین شامل ہیں جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر مرکزی چیئرمین کے انتخاب کے ساتھ ساتھ شوریٰ عالی کے نئے اراکین کا بھی انتخاب کیا گیا، اراکین شوریٰ عمومی نے شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب کیا۔ نومنتخب شوریٰ عالی کے ممبران میں 4علمائے کرام اور 3 ٹیکنو کریٹس کا انتخاب کیا گیا، علمائے کرام میں سے علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین منتخب ہوئے جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔