بلتستان کے تین جید علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے ہوئے۔ کھرمنگ خاص میں مرکزی دھرنا دیا جا رہا ہے، پاک انڈیا بارڈر سے متصل علاقہ الڈینگ اور طولتی میں بھی مظاہرے ہوئے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے

اسلام ٹائمز۔ بلتستان کے تین جید علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف کھرمنگ میں دوسرے روز بھی مظاہرے اور دھرنے ہوئے۔ کھرمنگ خاص میں مرکزی دھرنا دیا جا رہا ہے، پاک انڈیا بارڈر سے متصل علاقہ الڈینگ اور طولتی میں بھی مظاہرے ہوئے، ادھر شاہراہ کارگل پر دو روز سے دھرنا جاری ہے جہاں اعلان کیا گیا ہے کہ جب تک علماء رہا نہیں ہوتے دھرنا جاری رہے گا۔ مظاہروں اور دھرنے میں اسلامی تحریک کھرمنگ کے سربراہ سید اکبر شاہ رضوی، ایم ڈبلیو ایم کھرمنگ کے صدر اور رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی، عوامی ایکشن کمیٹی کھرمنگ کے سربراہ شبیر مایار خصوصی طور پر شریک ہیں۔ اتوار کے روز شاہراہ کارگل پر شیخ محمد شفیع اور دیگر علماء کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ریاستی جبر کی مذمت کی اور علما کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی

—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔

3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت لاپتہ لڑکیوں کے اہلِ خانہ عدالت پیش نہیں ہوئے۔

کراچی میں مزید دو بچے لاپتہ ہوگئے، پولیس

پیرآباد کا رہائشی 14 سال کا مبشر 11 جنوری کو لاپتہ ہوا۔ مبشر گھر سے مدرسے جانے کےلیے نکلا تھا لیکن مدرسے نہیں پہنچا، پولیس

عدالت تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیس میں کیا پیش رفت ہوئی ہے؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ گمشدہ چاروں لڑکیاں گھر واپس آ گئی ہیں، لڑکیوں کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ لڑکیاں گھر واپس آ گئی ہیں لیکن ان کے والد عدالت میں پیش نہیں کر رہے۔

جس کے بعد عدالت نے چاروں لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی۔

متعلقہ مضامین

  • متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • متنازع نہروں کے خلاف دھرنا، ہر گھنٹے میں صورت حال خراب ہورہی ہے، کراچی چیمبر
  • سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
  • 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی
  • کینالز کیخلاف سندھ میں تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے دھرنے
  • متنازع نہروں کیخلاف قوم پرستوں کی کال پر سندھ میں ہڑتال، خیرپور میں ریلوے ٹریک پر دھرنا
  • دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • دریائے سندھ سے نئی کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری