جتھے آکر قومی شاہراہیں بند کردیتے ہیں ،ڈی سیز شاہراہوں کی بحالی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھائیں، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
جتھے آکر قومی شاہراہیں بند کردیتے ہیں ،ڈی سیز شاہراہوں کی بحالی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھائیں، سرفراز بگٹی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(آئی پی ایس )وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی کو بھی غائب کرکے پریشر حکومت پر ڈالا جاتا ہے۔ سرفراز بگٹی نے مستحقین میں رمضان فوڈ پیکج کی تقسیم کا افتتاح کر دیا، پی ڈی ایم اے کو مستحقین کو منصفانہ راشن تقسیم کرنے کا کہا گیا تھا، ڈی سیز نے مستحقین کی شارٹ لسٹنگ کی، راشن کی تقسیم کا مقصد مستحقین کی خوشیوں میں اضافہ کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی بندش سے راشن کی تقسیم میں مشکلات ہیں، ارکان اسمبلی کو راشن نہیں دیا وہ صرف سپر وائز کر رہے ہیں، بلوچستان کے حالات دیگر صوبوں سے مختلف ہیں، دور دراز علاقوں کے لوگوں کے بینک اکانٹ رکھنے والوں کو کیش پیمنٹ دی جائے گی۔وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود قومی شاہراہیں بند کر دی جاتی ہیں، طاقت کا استعمال کریں گے تو اس پر ردعمل آئے گا، ڈی سیز شاہراہوں کی بحالی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ احتجاج کرنے والے افراد اپنے ساتھ خواتین اور شیر خوار بچوں کو ساتھ لاتے ہیں، دفعہ 144ہمیں اجازت دیتا ہے کہ طاقت کا استعمال کریں، سڑکیں بند کرنا کسی بھی طرح منصفانہ نہیں، جتھے آکر قومی شاہراہیں بند کردیتے ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو غائب کرکے پریشر حکومت پر ڈالا جاتا ہے، حکومت صبر اور تحمل سے کام لے رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی شاہراہیں بند شاہراہوں کی سرفراز بگٹی ڈی سیز
پڑھیں:
بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی، آرمی چیف نے دل سے بات کی: سرفرار بگٹی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی کی بات دل سے کی ہے۔ بلوچستان میں دو یا تین فیصد ملک توڑنا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کی ضرورت ہے اور وہ جاری ہے۔ پٹرولیم لیوی کا پیشہ بلوچستان کی سڑک پر لگنا خوش آئند ہے۔ عوام کا اس حوالے سے شکر گزار ہوں۔ بلوچستان میں مٹھی بھر دہشتگردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں دہشتگردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے اور آپ فرق دیکھیں گے۔