تعلیم کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے ساڑھے 16ہزار افراد کو امارت کے گولڈن ویزے جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز

ابو ظہبی (آئی پی ایس )متحدہ عرب امارات کی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کیلئے 16ہزار456 افراد کو گولڈن ویزے جاری کر دیئے۔اماراتی گولڈن ویزا حاصل کرنے والوں میں 10ہزار710ہائی اسکول کے بہترین طلبہ بھی شامل ہیں جنھوں نے اپنے امتحانات میں 95 فیصد سے زائد نمبرز حاصل کئے

گولڈن ویزا 10 سال کا رہائشی پرمٹ ہے۔حکومت نے 5246 نمایاں یونیورسٹی گریجویٹس اور 337 تعلیمی ماہرین کو بھی گولڈن ویزا دیا گیا ہے ، عالمی سطح پر تسلیم شدہ یونیورسٹیوں کے 147گریجویٹس اور 16 نمایاں سائنسدانوں کو بھی گولڈن ویزے دیے گئے ہیں۔ابوظہبی میں امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ گولڈن ویزا پروگرام کا مقصد عالمی ٹیلنٹ کو متحدہ عرب امارات میں مستقل رہائش فراہم کرنا ہے تاکہ گولڈن ویزا رکھنے والے افراد تعلیم کے شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: تعلیم کے شعبے گولڈن ویزے

پڑھیں:

امریکا میں فلسطینیوں سے یکجہتی  جرم بن گیا، سیکڑوں طلبا کے ویزے منسوخ

امریکا میں صہیونی ریاست اسرائیل کی قابض فوج کے مقابلے میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنا جرم بنا دیا گیا اور  اس پاداش میں حکومتی سختیوں کے نتیجے میں سیکڑوں غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کردیے گئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکا میں فلسطین کے حامی مظاہروں میں شرکت  کا الزام لگا کر تقریباً 1500 طلبا کے ویزے منسوخ،  کیے گئے ہیں، جو کہ غیر ملکی طلبہ کے لیے ایک نئی پریشان کن صورت حال بن گئی ہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی امیگریشن حکام نے تقریباً 1500 طلبا کے ویزے منسوخ ہوئے ہیں، جن میں اکثریت اُن طلبا کی ہے جو حالیہ دنوں میں فلسطینی عوام کے حق میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں شریک ہوئے تھے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے ان طلبا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے تعلیمی اداروں میں اسرائیل مخالف اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم کی حمایت میں ہونے والی سرگرمیوں میں حصہ لیا، جب کہ بعض افراد سوشل میڈیا پر غزہ کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کی وجہ سے بھی نشانے پر آئے۔

اس تمام عمل پر طلبا، قانونی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے شدید تنقید کی ہے اور حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان اقدامات کو آزادی اظہار پر قدغن قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ مارچ کے آخر میں امریکی وزیر خارجہ نے 300 طلبا کے ویزے منسوخ کیے جانے کا انکشاف کیا تھا، تاہم اب سامنے آنے والی معلومات کے مطابق متاثرہ طلبا کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ امیگریشن لائرز ایسوسی ایشن کے مطابق امریکی امیگریشن ڈیٹابیس سیوس (SEVIS) سے تقریباً 4700 طلبا کے ریکارڈ ہٹا دیے گئے ہیں۔

امریکی تعلیمی جریدے انسائیڈ ہائر ایڈ کے مطابق 17 اپریل تک کم از کم 1489 طلبا کے ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ یہ کارروائی پورے ملک کی 240 یونیورسٹیوں اور کالجوں میں عمل میں لائی گئی، جن میں معروف ادارے جیسے ہارورڈ، اسٹینفورڈ، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف میری لینڈ اور مختلف لیبرل آرٹس کالجز شامل ہیں۔

28 مارچ کو امریکی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم احتجاج کرنے والے کارکن درآمد نہیں کر رہے۔ یہ طلبا یہاں تعلیم حاصل کرنے اور کلاسوں میں شرکت کے لیے آتے ہیں، نہ کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں انتشار پھیلانے والی تحریکوں کی قیادت کے لیے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • شہباز شریف کا نمایاں کارکردگی پر تارکین وطن کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان
  • آئی پی ایل: غیر ملکی کرکٹرز کی خراب کارکردگی، سہواگ نے آڑے ہاتھوں لے لیا
  • ’بچے کو بچالیں‘، سڑک پر کھڑے گولڈن کڈ کو دیکھ کر گلوکار بلال مقصود کی سوشل میڈیا پر جذباتی پوسٹ
  • سینئر صحافی وقار بھٹی کو ہیلتھ جرنلزم ایوارڈ سے نوازا گیا
  • ملائیشیا جانے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر
  • ملائیشیا جانے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر
  • غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
  • امریکا میں فلسطینیوں سے یکجہتی  جرم بن گیا، سیکڑوں طلبا کے ویزے منسوخ
  • مریم نواز کا یکم مئی کو ساڑھے 12 لاکھ افراد میں راشن کارڈ تقسیم کرنے کا اعلان