فرانس کا ٹرمپ اور زیلنسکی سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
فرانسیسی صدر کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ ایک دوسرے کا باہمی احترام ہوگا تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، اس وقت جو کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، وہ زیادہ اہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کے درمیان کشیدگی کے بعد فرانسیسی صدر نے دونوں ممالک کے صدور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ہر کسی کو تحمل کا مظاہرہ اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیئے۔ فرانسیسی صدر کا گفتگو میں کہنا تھا کہ ایک دوسرے کا باہمی احترام ہوگا تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، اس وقت جو کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، وہ زیادہ اہم ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گذشتہ روز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران بار بار جھڑپیں ہوئیں اور سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ یوکرینی صدر نے ٹرمپ کو روس کے ساتھ محتاط رہنے کا مشورہ دیا جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان پر گستاخی کا الزام لگایا۔ اس ملاقات کے دوران دونوں کے فکر و نظر میں اختلافات بھی کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : امریکی میڈیا گروپ سی بی ایس کی اطلاع کے مطابق متعدد ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر غیر معمولی محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے سپلائی چین کا بحران پیدا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے چینی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں ان معاملات سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے ورکنگ گروپ کی تشکیل پر تبادلہ خیال شروع کر دیا ہے۔
امریکی کنزیومر نیوز اینڈ بزنس چینل (سی این بی سی) کے مطابق 19 اپریل کو سی این بی سی کے تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی ، افراط زر اور حکومتی اخراجات سے نمٹنے کے طریقہ کار پر وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کے باعث معاشی امور پر ان کی شرح حمایت ان کے صدارتی کیریئر میں ایک نئی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
سروے میں 49 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ آنے والے سال میں امریکی معیشت خراب ہو جائے گی۔ اقتصادی معاملات پر ٹرمپ کی حمایت 43 فیصد اور مخالفت 55 فیصدہے۔