دہشت گردی کے سر اٹھا نے کی وجوہات جانتے ہیں ،شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
چین سے اس وقت تک نہیں بیٹھیں گے جب تک اس ناسور کو دفن نہیں کر دیتے
ایسی قبر کھو دیں گے جس سے دہشت گردی کے ناسور کا دوبارہ نکلنا ممکن نہیں ہوگا
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسی قبر کھو دیں گے جس سے دہشت گردی کا ناسور دوبارہ سر نہیں اٹھائے گا۔اسلام آباد میں رمضان پیکیج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا قلع قمع کیا جائے گا، اس ناسور کا خاتمہ کیا جائے گا، ایسی قبر کھو دیں گے کہ دوبارہ اس ناسور کا نکلنا ممکن نہیں ہوگا، ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اس ناسور کو دفن نہیں کر دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر دہشت گردی سر اٹھاچکی ہے، اس کی وجوہات ہم سب جانتے ہیں لیکن اس وقت میں اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا۔وزیراعظم نے کہا کہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق کی شہادت اور دیگر پاکستانیوں کی شہادت المناک واقعہ ہے، یہ قدیم جامعہ ہے جہاں اسلامی و عصری تعلیم فراہم کی جاتی ہے، یہ سچے پاکستانی ہیں، اس واقعے پر قوم افسردہ ہے، ہم اس دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، امید ہے خیبرپختونخوا حکومت ان قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے گی۔انہوں نے کہا ہے کہ 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، اس امن کے لیے 80 ہزار پاکستانیوں نے جانوں کی قربانیاں دیں، امن لانے کے لیے افواج پاکستان کے افسران و جوانوں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تاہم ایک بار پھر دہشت گردی سر اٹھاچکی ہے، اس کی وجوہات ہم سب جانتے ہیں لیکن اس وقت میں اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا۔شہباز شریف نے کہا کہ اربوں اور کھربوں روپے کے محصولات جو ریاست پاکستان نے وصول کرنے ہیں وہ مختلف عدالتوں اور فورمز پر زیر التوا ہیں، 2022 اور 2023 میں ڈالر ا?سمانوں سے باتیں کر رہا تھا، اس وقت بینکوں نے ونڈ فال پرافٹ بنایا، ہم نے ان پر ونڈ فال ٹیکس لگایا لیکن ان بینکوں نے سٹے آرڈرز لے لیے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے جج نے ایک سٹے آرڈر ختم کیا تو گورنر اسٹیٹ بینک ایک ہی دن میں 23 ارب روپے بینکوں سے نکال کر خزانے میں لے آئے، یہ ابھی صرف ابتدا ہے، ہم اربوں روپے منافع بنانے والے بینکوں سے نکلوائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سال 20 ارب روپے کی خطیر رقم رمضان پیکیج کے لیے مختص کی گئی ہے جس کے ذریعے 40 لاکھ پاکستانی خاندان مستفید ہوں گے، پچھلے سال یہ رقم 7 ارب روپے تھی، اس بار تقریباً رقم میں 200 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ رمضان پیکیج پورے پاکستان کے لیے بلاتفریق متعارف کروایا گیا ہے، کراچی سے گلگت تک تمام صوبوں کے شہروں، آزاد جموں و کشمیر کے مستحق خاندانوں کو اس پیکیج میں شامل کیا گیا ہے، اس پیکیج کو شفاف بنانے کے لیے سٹیٹ بینک، نادرا، ٹیک اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، میں ان تمام اداروں کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے محنت کرکے رمضان پیکیج مستحق لوگوں تک پہنچانے میں کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم یوٹیلیٹی سٹورز سے جان چھڑوا رہے ہیں، انہیں بہتر بنا کر ان کی نجکاری کی جائے گی، اس سال رمضان پیکیج کے لیے لائنیں نہیں لگیں گی بلکہ با عزت طور پر لوگوں کو ڈیجیٹل والٹ سے ریلیف مل جائے گا، یوٹیلیٹی سٹورز میں بدترین کرپشن کی جاتی تھی، اب نظام بن چکا ہے، اس رمضان پیکیج کی نگرانی بھی کی جائے گی۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ عوام کے لیے ملک کے اداروں کی کوشش قبول فرمائے، رمضان کی برکت سے پاکستان سے دکھ، تکالیف اور پریشانیوں کا خاتمہ ہو، پاکستان پائندہ باد۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: رمضان پیکیج شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر آج ترکیہ روانہ ہوں گے
وزیراعظم شہباز شریف آج صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر 2 روزہ سرکاری دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے۔ ان کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ہوں گے۔
دورے کے دوران وزیراعظم اور ترک صدر کی ون آن ون ملاقات ہوگی، جس میں دو طرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی جائے گی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنما مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کا دورہ کریں گے، صدر اردوان سے ملاقات شیڈول
یاد رہے کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کا ساتواں اجلاس رواں سال فروری میں اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا، جس میں 24 معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔
وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان اور ترکیہ کے دیرینہ تعلقات اور کثیر جہتی شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی علامت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ترکیہ رجب طیب اردوان وزیراعظم شہباز شریف