راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد کے علاقے میں مںینہ پولیس مقابلے میں 2 مبینہ ملزمان کی ہلاکت کے معاملے میں پیشرفت سامنے آئی ہے جب کہ  مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے 13 سالہ بچے سلیمان کے لواحقین نے ہوش روبا انکشافات کیے ہیں۔ 

رپورٹ کے مطابق لواحقین نے بچے کی موت کو پولیس حراست میں تشدد کے بعد مقابلے میں ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا۔ 

بچے کے چچا انار گل نے کہا کہ 13 سالہ سلیمان کے والد کی کمر کی ہڈی ٹوٹی ہوئی ہے، والد بستر پر جب کہ بھتیجا سلیمان ہمارے ساتھ فروٹ سبزی منڈی میں کام کرتا ہے ۔

ورثا کا کہنا تھا کہ 25 فروری کو پولیس گھر آئی  تو ہم نے 13 سالہ سلیمان کو خود حوالے کیا کہ پولیس کو اگر کچھ شک ہے تو بے شک جانچ پڑتال کرلے۔

انہوں نے کہا کہ چار دن بعد بچے کی ہلاکت کی اطلاع دیکر میت وصول کرنے اور کسی قسم کا احتجاج نہ کرنے کی یقین دہانی مانگنے کے لیے پولیس نے رابطہ کیا، بچے کے متعلق اگر کچھ تھا بھی تو  اس کو عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے تھا۔

لواحقین  نے الزام لگایا کہ بچے کو پولیس حراست میں مبینہ تشدد کرکے  مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، بچہ مکمل صحت مند تھا لیکن اسکی آنکھ کے نیچے اور چہرے سمیت جسم پر زخموں کی نشانات ہیں۔

انہوں نے اپیل کی کہ چیف جسٹس اور وزیر اعلی پنجاب   نوٹس لیں، واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے، پولیس نےنصیر آباد کے علاقے میں پولیس مقابلے میں سلیمان اور خلیل نامی ملزمان کی ہلاکت کے حوالے سے  ہفتے کی صبع ہینڈ اوٹ جاری کیا تھا۔

پولیس نے دعویٰ کیا تھا ملزمان کی قبضے سے برآمد موٹر سائیکل کچھ روز قبل ڈکیتی کے دوران چھینا گیا تھا، پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نے واردات کے دوران فائرنگ کر کے شہری شاہ فیصل خان کو قتل کر دیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ ملزمان کا فائر کانسٹیبل وسیم عباس کو بھی لگا جو بلٹ پروف جیکٹ کی وجہ سے محفوظ رہا۔

چچا  نے کہا کہ پولیس افسران نے انکوائری کروا کر ملوث عملے کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی جس پر بچے کی میت وصول کی ہے، ہمیں انصاف چاہیے حصول کے لیے پولیس کو بھی درخواست دے رھے ہین اور دیگر فورمز پر بھی رجوع کررھے ہیں۔

معاملے کے حوالے سے شئیر کی گئی خبر پر پولیس کا مؤقف

پولیس ترجمان نے  کہا کہ سلمان نامی لڑکے کی عمر 18/19 سال تھی جو خطرناک ڈکیت گینگ کا رکن اور ساتھیوں سمیت ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔ 

بیان میں کہا گیا کہ ملزمان نے چند روز قبل ڈکیتی کی واردات کے دوران شاہ فیصل خان نامی شخص کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جو صوابی سے اپنی اہلیہ کے ہمراہ مکان دیکھنے راولپنڈی آئے تھے۔

پولیسں کے مطابق سلمان نامی لڑکا گزشتہ روز پولیس پر فائرنگ کے دوران اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا جس کے ساتھ اسکا ایک افغانی ساتھی خلیل بھی ہلاک ہوا جن کے قبضہ سے مقتول شاہ فیصل سے چھینا گیا موٹر سائیکل بھی برآمد ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پولیس مقابلے میں نے کہا کہ کے دوران پولیس نے

پڑھیں:

اسلام آباد: یونیورسٹی ہاسٹل میں 22 سالہ طالبہ قتل

اسلام آباد میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا۔

جام کنڈو گوٹھ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے نوجوان قتل

کراچیجام کنڈو گوٹھ میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ...

پولیس کے مطابق 22 سال کی طالبہ کو 2 روم میٹس کی موجودگی میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے، مقتولہ کی لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ فوری طور پر سامنے نہیں آئی ہے، واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: 7 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی و قتل کا ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا
  • ایسٹر پر کم سن بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے والا سگا ماموں نکلا
  • مصطفی عامر قتل کیس: پولیس مقابلے کے مقدمے میں اہم پیش رفت، غیر قانونی اسلحے سے متعلق اہم انکشافات
  • راولپنڈی میں چالیس سالہ شخص کو قتل کرکے لاش کنویں میں پھینک دی گئی
  • ڈی آئی خان: کانسٹیبل کو شہید کرنے والا اشتہاری پولیس مقابلے میں ہلاک
  • پاکپتن: لڑکی کیساتھ مبینہ زیادتی، ملزمان گرفتار
  • اسلام آباد: یونیورسٹی ہاسٹل میں 22 سالہ طالبہ قتل
  • راولپنڈی، 7 سالہ کرسچن بچی کی پراسرار ہلاکت، پوسٹ مارٹم میں تاخیر، لواحقین انصاف کے منتظر
  • راولپنڈی میں گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے والی 5 سالہ بچی پُراسرار طور پر جاں بحق
  • راولپنڈی میں 60 سالہ خاتون کا قتل، فائرنگ کے بعد زخمی حالت کی وڈیو سامنے آگئی