شمالی وزیرستان: بمبار نے بارود بھری گاڑی قافلے سے ٹکرا دی، 2 فوجی شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
شمالی وزیرستان: بمبار نے بارود بھری گاڑی قافلے سے ٹکرا دی، 2 فوجی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
شمالی وزیرستان کے علاقے ایدک میں خودکش بمبار نے بارودی مواد سے بھری گاڑی قافلے سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں 2 فوجی شہید ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حملے میں 2 شہریوں سمیت کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے، حملے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
شہدا اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جب کہ سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے آس پاس کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
لکی مروت میں پولیس پر حملہ
دوسری جانب لکی مروت کے علاقے عباسہ خٹک میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ، جب کہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
پولیس عہدیدار نے بتایا کہ یہ فائرنگ اس وقت شروع ہوئی، جب دریا پار پٹی کے علاقے میں پولیس کے گشت کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کیا گیا، دہشت گردوں نے عباسہ خٹک اور وانڈا شہاب خیل کے درمیان پولیس وین پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا۔
عہدیدار نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد جواد اسحٰق نے حملے کو ناکام بنانے کے لیے علاقے میں کمک روانہ کی۔
فائرنگ کے تبادلے کے دوران پولیس نے ایک عسکریت پسند کو مار گرایا، جب کہ اس کے ساتھی قریبی پہاڑوں میں فرار ہوگئے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخواہ کے علاقے لکی مروت میں مقامی جرگے نے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان میں ساڑھے چار کروڑ بچوں کو پولیو وائرس کی بیماری سے بچانے کے لیے آج سے ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ مگر جہاں ایک طرف خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں مقامی قبائل پر مشتمل ایک جرگے نے اس مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے تو وہیں سابقہ قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور اس کا پڑوسی ملک افغانستان دنیا کے واحد دو ممالک ہیں جہاں مہلک پولیو وائرس کا پھیلاؤ تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔ رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ملک بھر میں والدین کو انسداد پولیو ٹیم سے تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ طبی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پیلاتی ہیں تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔