ٹرمپ کا امریکہ میں انگریزی کو سرکاری زبان بنانے کا حکم، تارکین وطن کیلئے نئی مشکل؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت انگریزی کو امریکہ کی سرکاری زبان قرار دیا گیا ہے۔
اس فیصلے سے سرکاری اداروں، وفاقی فنڈنگ حاصل کرنے والی تنظیموں اور تارکین وطن پر گہرا اثر پڑنے کا امکان ہے۔
یہ اقدام سابق صدر بل کلنٹن کے دور میں نافذ کیے گئے قوانین کو منسوخ کرتا ہے، جو سرکاری اداروں کو غیر انگریزی بولنے والوں کیلئے زبان کی سہولت فراہم کرنے کا پابند بناتے تھے۔
نئے حکم کے تحت اب سرکاری ادارے اپنی مرضی سے یہ فیصلہ کر سکیں گے کہ وہ غیر انگریزی زبانوں میں خدمات فراہم کریں یا نہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق اس اقدام کا مقصد "قومی یکجہتی کو فروغ دینا اور سرکاری معاملات کو آسان بنانا" ہے۔ ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے "انگریزی سیکھنا نہ صرف معاشی مواقع کھولتا ہے بلکہ تارکین وطن کو امریکی معاشرے میں گھلنے ملنے میں مدد دیتا ہے۔"
یہ فیصلہ ٹرمپ کے "امریکہ فرسٹ" ایجنڈے کے حامیوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے، جبکہ تارکین وطن کے حقوق کے حامی، سول رائٹس تنظیمیں اور ڈیموکریٹ رہنما اس پر تنقید کر رہے ہیں۔
معروف قدامت پسند تجزیہ کار چارلی کرک نے اسے "قومی اتحاد کیلئے ایک بڑا قدم" قرار دیا، جبکہ امیگرنٹ رائٹس گروپ "یونائیٹڈ وی ڈریم" کی ڈائریکٹر انابیل مینڈوزا نے کہا "یہ فیصلہ تارکین وطن، خاص طور پر سیاہ فام اور ہسپانوی برادریوں کو نشانہ بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔"
پورٹو ریکو میں، جہاں اسپینش بنیادی زبان ہے، اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔ امریکہ میں 75 فیصد لوگ گھروں میں صرف انگریزی بولتے ہیں، لیکن تقریباً 42 ملین افراد ہسپانوی اور لاکھوں لوگ چینی، ویتنامی اور عربی زبانیں بولتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے لاکھوں افراد کیلئے سرکاری خدمات اور قانونی معلومات حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے انگریزی زبان کو ترجیح دینے کیلئے اقدامات کیے ہیں۔ 2017 میں، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی ہسپانوی ویب سائٹ بند کر دی تھی، جو 2021 میں صدر جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد بحال کی گئی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
پاکستان اور روانڈا کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
ویب ڈیسک: پاکستان اور روانڈا کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق ہوگیا، دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کئے گئے۔
قبل ازیں وزیر خارجہ روانڈا اولیورجین پیٹرک ندوہنگرے دفتر خارجہ پہنچے جہاں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔
روانڈا کے وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ روانڈا کے وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان روانڈا کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
انہوں نے کہا کہ پاکستان روانڈا کے مصنوعات کیلئے پرکشش منڈی ہے، پاکستان ٹیکسٹائل، چاول، سمیت دیگر مصنوعات کی برآمد میں عالمی پہچان رکھتا ہے، پاکستان روانڈا کی ترقی کرتی معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مختلف شعبوں میں پاکستان اور روانڈا کے درمیان مضبوط تعاون قائم ہے، دونوں ممالک مختلف عالمی فورمز پر ایک دوسرے کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔
اس موقع پر وزیر خارجہ روانڈا اولیورجین پیٹرک ندوہنگرے نے کہا کہ پاکستان کا یہ میرا پہلا دورہ ہے، پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے مفید بات چیت ہوئی، پاکستان کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کیلئے پرعزم ہیں، اعلیٰ سطح تبادلوں سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روانڈا کے تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں، پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کا حجم بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان کیلئے اپنی مصنوعات روانڈا کو برآمد کرنے کیلئے مواقع موجود ہیں، پاکستان اور روانڈا عالمی امن مشن میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
بعدازاں پاکستان اور روانڈا کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں دونوں ممالک کے وزیر خارجہ نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے۔
ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے فلسطینیوں کے حق میں پوسٹ شیئر کر دی
خیال رہے کہ کیگالی اور اسلام آباد میں سفارتی مشنز کے قیام کے بعد روانڈا کے وزیر خارجہ کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے، دورہ دوست ممالک کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی دعوت پر روانڈا کے وزیر خارجہ 21 تا 22 اپریل پاکستان کے دورہ پر ہیں۔