ممبئی: بالی ووڈ کی مشہور فلم “زندگی نہ ملے گی دوبارہ” (ZNMD) کے مرکزی اداکار ہریتھک روشن، فرحان اختر اور ابھے دیول ایک بار پھر ایک ساتھ نظر آئے، جس نے مداحوں میں زبردست جوش و خروش پیدا کر دیا۔

ہفتے کے روز، تینوں اداکاروں نے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ ایک ونٹیج کار کے ساتھ پوز دیتے دکھائی دیے، جو ZNMD کے یادگار مناظر کی یاد دلاتی ہے۔

اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا: “یہ وقت تو لگا، لیکن آخرکار ہم نے یس کہہ دیا! #ZindagiKoYasBol”

رپورٹس کے مطابق، یہ تینوں اداکار ابوظہبی کے یاس آئی لینڈ کی برانڈ مہم کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، لیکن مداحوں کا کہنا ہے کہ شاید یہ ZNMD 2 کے اشارے ہو سکتے ہیں۔

View this post on Instagram

A post shared by Hrithik Roshan (@hrithikroshan)


اس پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا پر طوفان آ گیا، مداحوں نے خوشی اور حیرانی کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا: “کیا واقعی ZNMD 2 آ رہی ہے؟” جبکہ دوسرے نے کہا: “یہ واقعی ہونے جا رہا ہے، انتظار نہیں ہو رہا!”

فلم زندگی نہ ملے گی دوبارہ 2011 میں ریلیز ہوئی تھی، جس میں ہریتھک، ابھے، فرحان، کترینہ کیف اور کلکی کوچلن نے اہم کردار ادا کیے تھے۔ یہ فلم تین دوستوں کی کہانی تھی جو اسپین کے سفر کے دوران اپنی زندگی کی نئی حقیقتوں کو دریافت کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا

محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ 67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج  کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔

چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔

متعلقہ مضامین

  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
  • میرا ہدف پاکستان کے لیے دوبارہ اور طویل مدت کے لیے کھیلنا ہے: صاحبزادہ فرحان
  • بچوں کے روشن مستقبل کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائیگا :  پولیو کے مکمل خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے : وزیراعظم : لاہور سے باکو پیآئی اے کی براہ ست پر وازوں کا آگاز سفارتی فتح قرار
  • ’ عمران خان 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں، دو شرائط ہیں، پہلی شرط کہ بانی پی ٹی آئی خاموش رہیں اور دوسری ۔ ۔ ۔ ‘تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا
  • ڈیتھ بیڈ
  • امریکہ اور اسرائیل آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز کی توقع کریں، انصار اللہ
  • فلم ’جات‘ سے متنازعہ مناظر ہٹا دیے گئے، فلم سازوں نے معذرت کر لی
  • بابراعظم کی معروف ماڈل کو گھورنے کی ویڈیو وائرل
  • امیشا پٹیل کی تصاویر نے مداحوں کو حیران کر دیا، کیا اداکارہ حاملہ ہیں؟