دیامر ڈیم متاثرین کے دھرنے کو 15 روز ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
دھرنا بدستور جاری ہے اور لوگوں کی تعداد دن بدن بڑھنے لگی ہے۔ اس کے باؤجود حکومت کے ساتھ مذاکرات میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو سکی۔ اسلام ٹائمز۔ متاثرین دیامر بھاشا ڈیم کے دھرنے کو 15 دن ہو گئے۔ دھرنا بدستور جاری ہے اور لوگوں کی تعداد دن بدن بڑھنے لگی ہے۔ اس کے باؤجود حکومت کے ساتھ مذاکرات میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو سکی۔ وفاقی وزارتی کمیٹی تاحال چلاس نہ آسکی۔ ڈیم متاثرین سے خطاب میں سربراہ ڈیم کمیٹی مولانا حضرت اللہ نے کہا کہ واپڈا متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی بند کرے اور مظلوم عوام کے 31 نکات پر فوری عملدرآمد کرے۔ ڈیم متاثرین کی قیادت اب علماء کے پاس ہے، واپڈا لوگوں کو تقسیم اور خریدنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے، اب یہ قافلہ اپنا حقوق لیکر دم لے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آخری مطالبے پر عملدرآمد نہیں ہوتا حقوق کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
اپنے ایک بیان میں بدر البوسعیدی کا کہنا تھا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے دارالحکومت "روم" میں ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کے 12 سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ٹامی بروس" نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ ان مذاکرات میں قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایرانی فریق سے اگلے ہفتے دوبارہ ملنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی دوران ٹرامپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روم میں تقریباََ 4 گھنٹے تک مذاکرات کا دوسرا دور جاری رہا۔ جس میں بالواسطہ و بلاواسطہ بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھی۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کی جب کہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندے "اسٹیو ویٹکاف" کے کندھوں پر تھی۔
مذاکرات کا یہ عمل روم میں عمانی سفیر کی رہائش گاہ پر عمان ہی کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے واسطے سے انجام پایا۔ دوسری جانب مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ فریقین کئی اصولوں اور اہداف پر مثبت تفاہم تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ماہرین کی سطح تک مذاکرات کا یہ عمل آگے بڑھے گا جب کہ اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے اگلے ہفتے اسنیچر کو اسی طرح بالواسطہ اجلاس منعقد ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس وقت مذاکرات سے اچھی امید باندھی جا سکتی ہے لیکن احتیاط کی شرط کے ساتھ۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ اُن کے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی نے بھی دعویٰ کیا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔