ریاست دہشت گردی کے حامی عناصر پر ہاتھ ڈالتی ہے تو جھوٹے بیانیوں کی آواز ہے، آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
ریاست دہشت گردی کے حامی عناصر پر ہاتھ ڈالتی ہے تو جھوٹے بیانیوں کی آواز ہے، آرمی چیف WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
راولپنڈی: چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے پیچھےایک منظم غیر قانونی اسپیکٹرم ہے جس کی پشت پناہی کچھ مخصوص عناصر کرتے ہیں اور جب بھی ریاست ان پر ہاتھ ڈالتی ہے تو آپ کو ان کے جھوٹے بیانیوں کی آواز سنائی دیتی ہے۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کے بہاولپور کے دورے کی کچھ مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں، سپہ سالار نے بہاولپور میں طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پس پردہ حقائق سے پردہ اٹھایا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بہاولپور میں طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اللہ پاک کا عطا کردہ ایک انمول تحفہ ہے جس کو اللّٰہ نے بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمیں کبھی بھی اپنے عقیدہ، اسلاف اور معاشرتی اقدار کو نہیں بھولنا چاہیے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سپہ سالار نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے ہم میں سے ہر کسی نے اپنے حصے کی شمع جلانی ہے اور بلاوجہ تنقید کے بجائے اپنی توجہ خود کی کارکردگی اور فرائض پر مبذول رکھنی ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ جب تک عظیم مائیں اپنے بچے پاکستان پر نچھاور کرتی رہیں گی اور یہ قوم بالخصوص نوجوان اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے تو کوئی بھی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
سپہ سالار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے پیچھےایک منظم غیر قانونی اسپیکٹرم ہے جسکی پشت پناہی کچھ مخصوص عناصر کرتے ہیں۔
آرمی چیف کے مطابق جب بھی ریاست ان عناصر پر ہاتھ ڈالتی ہے تو آپ کو ان کے جھوٹے بیانیوں کی آواز سنائی دیتی ہے۔
اپنے دورہ بہاولپور کے دوران آرمی چیف چھاؤنی کا دورہ کیا اور وہاں جاری آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا، آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بہاولپور کور کی آپریشنل تیاریوں اور تربیتی امور پر بریفنگ دی گئی، اس موقع پر آرمی چیف نے ان کی بے لوث لگن، بلند حوصلے اور جنگی تیاریوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ سخت اور مؤثر تربیت ہی ایک سپاہی کی پیشہ ورانہ ترقی کی بنیاد ہے اور جدید جنگی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یہ پاکستان آرمی کی نمایاں خصوصیت ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سی ایم ایچ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(سی آئی ایم ایس)، انووسٹا چولستان اور انٹیگریٹڈ کومبیٹ سمیولیٹر ارینا کا افتتاح کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جدید منصوبے طبی تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جنگی تیاریوں کو فروغ دینے کے لیے متعارف کروائے گئے ہیں۔
آرمی چیف نے بہاولپور کی مختلف جامعات کے طلبہ سے بھی ملاقات کی اور نوجوانوں کی تعلیم و ترقی میں پاک فوج کے عزم کو اجاگر کیا۔
انہوں نے طلبہ کو تعلیمی میدان میں محنت اور لگن کے ساتھ آگے بڑھنے کی تلقین کی اور کہا کہ اپنی مہارتوں میں اضافہ کرکے قومی ترقی میں بھرپور کردار ادا کریں۔
قبل ازیں بہاولپور آمد پر کور کمانڈر بہاولپور نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے پاک فوج کے ا رمی چیف نے کہا کہ آرمی چیف کے مطابق ایس پی
پڑھیں:
بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
کراچی:دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کی ملک دشمن کارروائیوں کے خلاف شہر قائد میں خواتین نے پرامن احتجاج کیا ، جس میں بلوچستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔
صوبہ بلوچستان میں جاری دہشتگردی کے خلاف کراچی کی خواتین نے بھرپور اور پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کا مقصد بلوچستان میں شہید کیے جانے والے معصوم پاکستانیوں سے اظہار یکجہتی اور کالعدم دہشتگرد تنظیم بی ایل اے و بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔
احتجاجی ریلی مزار قائد سے شروع ہوئی اور کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی، جس میں طالبات، مذہبی اسکالرز، ڈاکٹرز، وکلا اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
شرکا نے ریلی کے موقع پر کہا کہ کراچی کثیر القومیتی شہر ہے جہاں ہر صوبے سے تعلق رکھنے والے افراد مل جل کر رہتے ہیں۔ کراچی میں بلوچوں کی بڑی تعداد محنت مزدوری، نوکریاں اور کاروبار کرکے عزت سے زندگی گزار رہی ہے۔
شرکا نے کہا کہ بلوچستان میں را کے ایجنٹوں، جن میں بی ایل اے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی شامل ہیں نے گھناؤنی سازش کے تحت شناختی کارڈ دیکھ کر صوبوں کے لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنایا تاکہ دوسرے صوبوں میں نفرت اور صوبائی تعصب پیدا ہو۔
شرکا نے واضح کیا کہ ان (دہشت گردوں اور را کے ایجنٹوں) کی یہ کوششیں رائیگاں گئیں اور پورے ملک کے عوام بلوچ عوام کے ساتھ ان دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ ایک بہادر، غیرت مند اور محب وطن قوم ہے جب کہ ان دہشتگردوں کی نہ کوئی قومیت ہے نہ مذہب۔ یہ دہشتگرد تو حیوان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں۔ بلوچستان میں ہوتی ترقی دشمن ملک کو ہضم نہیں ہو رہی۔
شرکا نے الزام لگایا کہ ماہ رنگ بلوچ ایک منظم سازش کے تحت معصوم بلوچ خواتین کو ڈھال بنا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وہ مسنگ پرسنز کا ڈراما رچا کر نوجوانوں کی ذہن سازی کرتی ہے اور انہیں دہشتگردی کی ٹریننگ کے کیمپوں میں بھیجتی ہے، جہاں سے بعض افراد فرار ہوکر میڈیا پر آچکے ہیں۔
شرکا کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کئی دہشتگردوں کی ہلاکت کے بعد ان کی شناخت مسنگ پرسنز کے طور پر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بی ایل اے اور ماہ رنگ بلوچ کو بلوچستان کی ترقی روکنے کا ہدف دیا گیا ہے۔
ریلی میں شریک خواتین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پیغامات درج تھے کہ پاکستان کے تمام صوبوں کے دل بلوچستان کیساتھ دھڑکتے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف پوری قوم بلوچستان اور سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔