امریکا کے ساتھ اب بھی تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں: یوکرینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
کیف(نیوز ڈیسک) یوکرینی صدر ولودو میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اب بھی تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں۔
اپنے ایک سوشل میڈیا پیغام میں یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کے امن کی خاطر اقدامات اٹھاؤں گا، امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کی حمایت یوکرین کے حق میں ہے، نایاب دھاتوں کا معاہدہ یوکرین کے امن کی خاطر کرنا ہی ہوگا۔
علاوہ ازیں صدر زیلنسکی نے لندن میں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر سےملاقات کی اور دورہ امریکا کے حوالے سے آگاہ کیا۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں جس پر یوکرین کے صدر زیلنسکی نے یوکرین کی حمایت پر برطانوی وزیراعظم اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کی حمایت پر بھروسہ کرتے ہیں اور آپ کی دوستی سے خوش ہیں، یوکرین کے لوگ خوش ہیں کہ ہمارے سٹریٹجک شراکت دار موجود ہیں۔
بعدازاں یوکرین کےدفاع کیلئےبرطانیہ اوریوکرین کےدرمیان2.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یوکرین کے
پڑھیں:
اقتصادی ترقی کی قیادت حاصل کرنا چاہتے ہیں :بلال بن ثاقب
اسلام آباد (نوائے رپورٹ) چیئرمین پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان بٹ کوائن اور ڈیجیٹل اثاثوں کو محض قیاس آرائی کے طور پر نہیں بلکہ مستقبل کی معاشی بنیاد اور انفراسٹرکچر کے طور پر دیکھتا ہے۔ خطے کی سب سے بڑی بٹ کوائن اور ڈیجیٹل اثاثوں کی کانفرنس بٹ کوائن مینا 2025ء میں پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی مؤثر موجودگی درج کرائی، جہاں وزیر مملکت اور چیئرمین پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) بلال بن ثاقب نے ایک اہم پینل ڈسکشن میں شرکت کی، اس نشست میں ان کے ہمراہ اینٹالفا کے چیف آپریٹنگ آفیسر دارالسلام بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں سرمایہ کاروں، صنعت کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں سے خطاب کرتے ہوئے بلال بن ثاقب نے کہا ہم پاکستان کے نوجوانوں کو صرف صارف نہیں دیکھتے، ہم انہیں عالمی ڈیجیٹل معیشت کا معمار بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ 240 ملین سے زائد آبادی اور 70 فیصد سے زیادہ نوجوان آبادی رکھنے والے ملک کے لیے روایتی معاشی ماڈلز اب مؤثر نہیں رہے، اور بلاک چین و ڈیجیٹل اثاثے عالمی جنوب کے لیے نئے مالیاتی نظام کی بنیاد بن سکتے ہیں۔ بلال بن ثاقب نے پاکستان کے فعال اور واضح ریگولیٹری کردار کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے دنیا کی بڑی غیر منظم کرپٹو مارکیٹس میں شامل پاکستان کو ایک باوقار، ضابطہ شدہ اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں ایکو سسٹم میں تبدیل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ چیئرمین پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق ڈیجیٹل اثاثوں کا اگلا مرحلہ ابھرتی معیشتوں سے آئے گا اور پاکستان خود کو ایک مثال کے طور پر تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہدف یہ ہے کہ ڈیجیٹل اثاثہ جاتی سرگرمیوں کو زیرِ زمین جانے کے بجائے ضابطے میں لا کر آن شور لایا جائے تاکہ صارفین کا تحفظ بھی ہو اور سنجیدہ سرمایہ کار اور ڈویلپرز بھی اعتماد کے ساتھ کام کر سکیں۔ پاکستان ان ممالک کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے جو ذمہ دارانہ انداز میں ڈیجیٹل اثاثوں کو اپناتے ہوئے معاشی ترقی، شمولیت اور ٹیکنالوجی کی قیادت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر مملکت بلال ثاقب نے کہا ہے کہ ہم نیا مستقبل بنا رہے ہیں۔ ہر ضائع ہوتا ہوا میگاواٹ ڈیجیٹل برآمد بن سکتا ہے۔