سنیل شیٹی مشکل میں مدد کرنے پر ایک پاکستانی کے شکر گزار WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز


بالی ووڈ کے مشہور اداکار سنیل شیٹی نے ایک ایسے واقعے کا انکشاف کیا ہے جو نہ صرف ان کی زندگی کا ایک مشکل ترین لمحہ تھا، بلکہ اس میں ایک پاکستانی شہری نے ان کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔


بالی ووڈ اداکار کے مطابق یہ واقعہ 2001 کا ہے، جب امریکا میں 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد فضا میں شدید تناؤ تھا۔ سنیل شیٹی اس وقت لاس اینجلس میں فلم ’کانٹے‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح ایک معمولی سی غلط فہمی نے انہیں ایک خطرناک صورتحال میں ڈال دیا، اور پھر ایک پاکستانی نژاد شخص نے انہیں اس مشکل سے نکالا تھا۔
سنیل نے بتایا کہ 9/11 کے واقعے کے کچھ دن بعد، جب شوٹنگ دوبارہ شروع ہوئی، وہ ہوٹل میں داخل ہو رہے تھے۔ لفٹ میں جانے کے بعد انہیں احساس ہوا کہ وہ اپنی چابیاں بھول گئے ہیں۔ انہوں نے لفٹ میں موجود ایک امریکی شخص سے پوچھا، ’’کیا آپ کے پاس چابی ہے؟ میں اپنی چابیاں بھول گیا ہوں۔‘‘ لیکن اس شخص نے سنیل کے اشارے کو غلط سمجھا اور فوراً باہر بھاگ کر پولیس کو اطلاع دے دی۔


کچھ ہی دیر میں مسلح پولیس اہلکاروں نے سنیل کو گھیر لیا اور انہیں گھٹنوں کے بل بٹھا کر ہتھکڑیاں پہنا دیں۔ سنیل نے بتایا کہ وہ اس وقت مکمل طور پر حیران اور خوفزدہ تھے، کیونکہ انہیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے۔


اس مشکل ترین لمحے میں ہوٹل کے منیجر، جو ایک پاکستانی نژاد شخص تھے، نے مداخلت کی۔ ہوٹل منیجر نے پولیس کو بتایا کہ سنیل شیٹی ایک مشہور بھارتی اداکار ہیں اور وہ کسی طور خطرناک نہیں ہیں۔ اس کے بعد پولیس نے سنیل کو رہا کر دیا۔
سنیل نے اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ایک ناقابل یقین تجربہ تھا۔ ہر طرف افراتفری مچی ہوئی تھی، اور مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ آگے کیا ہوگا۔ لیکن ہوٹل کے منیجر کی مدد کے بغیر شاید میں اس صورتحال سے باہر نہ نکل پاتا۔‘‘


سنیل شیٹی نے اس واقعے کے بعد اپنے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے اس پاکستانی شخص کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے نہ صرف ان کی جان بچائی بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ انسانیت کسی بھی سرحد سے بالاتر ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایک پاکستانی سنیل شیٹی

پڑھیں:

سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ

— فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتیوں کی شرائط میں تبدیلی کے کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوٹیفکیشن میں وکلاء کے لیے 3 سال پریکٹس کی شرائط عائد کی گئی ہیں جبکہ اعلیٰ عدالتوں کے سرکاری ملازمین کے لیے کوئی شرط نہیں ہے، جس سے ہزاروں وکلاء کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ ججز کی بھرتیوں کے لیے بنیادی شرائط بھی تو رکھی گئی ہیں، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ وکلاء کی 2 سال کی پریکٹس بھی امتیازی سلوک ہے۔

سندھ میں سول ججز اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹس کی 58 خالی اسامیوں کی بھرتیوں کا عمل شروع

کراچی اعلی عدلیہ نے صوبہ سندھ میں سول ججز اینڈ...

عدالت کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارے بنیادی شرائط طے کسکتے ہیں تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟ 

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی عمر 27 برس ہے اور مطلوبہ پریکٹس میں چند ماہ کم ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے بھی خلافِ ضابطہ قانون سازی کو معطل کیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ درختوں کے تحفظ سے متعلق ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے ایسے ہی معاملے پر عبوری ریلیف دیتے ہوئے اپلائی کرنے کی اجازت دی تھی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ مضامین

  • مدعی کی تصویر کے بغیر پنجاب کی میں کیس دائر کرنے پر پابندی
  • سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
  • شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
  • بابراعظم اپنے کیریئر کے مشکل ترین دور سے دوچار
  • سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے، آنے والے دنوں میں بجلی مزید سستی ہوگی، اعظم تارڑ
  • سندھ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم، اہلیت کی شرائط کیا ہیں؟
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر