کون مائی کا لال ہے جو مجھے گووندا سے جدا کرسکے؛ اہلیہ سنیتا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار گووندا کی بیوی سنیتا آہوجا نے بالآخر طلاق کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی۔
سنیتا آہوجا نے اپنے تازہ ویڈیو بیان میں طلاق سے متعلق خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب صرف افواہیں ہیں۔
سنیتا آہوجا نے کہا کہ دنیا میں ایسا کوئی بھی مائی کا لال نہیں ہے جو مجھے اور گووندا کو جدا کر سکے۔ کوئی ہے تو سامنے آکر دکھائے۔
گووندا کی اہلیہ نے ایک بار پھر تصدیق کی کہ وہ اور گووندا علیحدہ رہ رہے ہیں تاہم اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ الگ الگ رہنے کا مطلب یہ نہیں ہم علیحدہ ہوگئے تھے۔
سنیتا نے کہا کہ جب گووندا نے سیاست میں قدم رکھا تھا، تب ہماری بیٹی بڑی ہو رہی تھی اور ہر وقت پارٹی رہنما اور کارکنان گھر میں جمع رہتے تھے۔
گووندا کو اپنی سیاسی مصروفیات کے لیے رات گئے تک میٹنگز کرنا ہوتی تھیں اور آناجا لگا رہتا تھا اس لیے انھوں نے ہمارے گھر کے سامنے ایک اور بنگلہ لے لیا تھا۔
سنیتا نے مزید کہا کہ بچوں کو اسکول جانا ہوتا تھا اس لیے رات تاخیر ہوجانے پر گووندا سامنے والے بنگلے میں ہی سو جاتے تھے جو اب ان کا دفتر بھی ہے۔
اہلیہ سنیتا نے کہا کہ گووندا کو زیادہ باتیں کرنا اور محافل جمائے رکھنے کی عادت ہے اس لیے وہ گھر میں سب کو جمع کرکے رکھتے ہیں۔
سنیتا آہوجا نے بتایا کہ میں زیادہ باتیں کرنے کو توانائی کا ضیاں سمجھتی ہوں اس لیے ایسی محافل سے دور ہی رہتی ہوں۔
گوندا کی اہلیہ نے مزید کہا کہ جب سے دفتر اور گھر علیحدہ ہوئے تو ہم ماں بیٹی آزادی سے اپن مرضی کے کپڑے پہن کر گھر میں گھومتے ہیں۔
سنیا آہوجا نے کہ بس اتنی سی بات ہے جو ہم الگ الگ گھر میں ہیں لیکن لوگوں نے رائی کا پہاڑ بنالیا۔
یاد رہے کہ گووندا اور سنیتا آہوجا نے مارچ 1987 میں خفیہ شادی کی تھی اور جوڑے نے 1988 میں بیٹی کی پیدائش پر اپنی شادی کو منظرعام پر لائے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: گھر میں اس لیے کہا کہ
پڑھیں:
ہسپتال میں 77 سالہ بزرگ پر ڈاکٹر کا بہیمانہ تشدد ، ویڈیو وائرل
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھترپور میں ایک ڈاکٹر نے 77 سالہ بزرگ شہری پر وحشیانہ تشدد کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یہ واقعہ 17 اپریل کو ضلعی اسپتال میں پیش آیا، جس کی ویڈیو موقع پر موجود افراد نے موبائل فون پر ریکارڈ کی۔
متاثرہ بزرگ ادھو لال جوشی اپنی بیمار بیوی کو علاج کے لیے اسپتال لائے تھے، ان کے مطابق وہ عام مریضوں کے ساتھ قطار میں کھڑے تھے کہ اچانک ایک ڈاکٹر نے اُن سے تلخ کلامی شروع کر دی۔
بزرگ کا کہنا ہے کہ مجھ سے ڈاکٹر نے پوچھا کہ تم قطار میں کیوں کھڑے ہو؟ میں نے کچھ وضاحت دینے کی کوشش کی تو اس نے مجھے تھپڑ مار دیا، میرا چشمہ توڑ دیا اور پولیس چوکی کی طرف گھسیٹتے ہوئے لے گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر نے مجھے لات ماری ہے، میری پرچی پھاڑ دی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی جبکہ میری بیوی کو بھی دھکا دیا۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی، جس کے بعد عوام کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا تو مذکورہ ڈاکٹر جائے وقوع سے فرار ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق عوامی دباؤ پر اسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹر کے خلاف فوری کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔