ٹور نامنٹ میں کار کردگی سے خوش ہیں،توجہ سیمی فائنل میں فتح پر ہے: مارکو جینسن
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی میں انگلینڈ کو شکست دیکھ کر سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی جنوبی افریقا کے فاسٹ بولر مارکو جینسن کہا ہے کہ ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کار کردگی سے خوش ہیں۔کھلاڑیوں نے اب تک بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس وقت ہماری توجہ سیمی فائنل میں فتح پر ہے۔ نیوزی لینڈ سے مقابلےکا امکان ہے، جیتنے کی کوشش کریں گے۔
میچ کے بعد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دبئی کے موسم سے آشنا ہیں، دبئی اور کراچی کی وکٹ قدر یکسا ہیں، جو اسپنرز کے لیے سازگار اور موضوع رہتی ہیں۔سیمی فائنل میں فتح کے بعد فائنل کے بارے میں سوچیں گے،انگلینڈ کے خلاف آسان مقابلے کی توقع نہ تھی۔ کراچی کی وکٹ اچھی تھی جہاں کھیل کر مزہ آیا۔
جنوبی افریقا کے بولر کیسو مہاراج نے مکسڈ زون میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نظریں سیمی فائنل پر ہے۔ ٹائٹل جیتنے کی کوشش ہے،اپنی اچھی پر فارمنس کے تسلسل کو برقرار رکھیں گے۔
انگلینڈ کی ٹیم کے ہیڈ کوچ برینڈن میکولم نے کہا کہ چیمپئنزٹرافی میں ہماری کار کردگی مایوس کن رہی، ناکامیوں اور غلطیو کا جائزہ لیں گے۔ ٹیم میں بہتری کے لیے نئے کپتان کے ساتھ مل کر نئی منصوبہ بندی کریں گے۔ افغانستان سے ناکامی کا بہت زیادہ دکھ ہے۔ کر کٹ ختم نہیں ہوئی، مستقبل کے مقابلوں میں فتح کی کوشش اور خواہش کے ساتھ میدان میں جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیمی فائنل میں میں فتح
پڑھیں:
ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کر رہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے، جو اُسکی مدد کرتا ہے، خدا اُسکی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یزید کل بھی ہارا ہے، وہ آج بھی ہارے گا، جو اپنے اصولوں پر مر مٹا، وہ زندہ ہے اور جیت اُس کی ہے، ہماری ذمہ داری ہے استقامت دکھانا، ظالموں کا مقابلہ کرنا ہے، قیام کرنا ہماری ذمہ داری ہے، واقعہ کربلا کے بعد مخدرات عصمت نے استقامت کا مظاہرہ کیا اور کربلا والوں کی قربانیوں کو دنیا کے سامنے پیش کیا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لیے اللہ کے وعدے ہیں اور اُن کے لیے انعام ہے۔
دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کر رہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے، جو اُسکی مدد کرتا ہے، خدا اُس کی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، اُمت مسلمہ وہ ہے، جو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرے، کوئی بھی منافق اُمت محمدی سے نہیں ہے، شہدائے غزہ و فلسطین ہمیشہ کے لیے زندہ ہیں، شہید صرف زندہ نہیں ہوتا بلکہ وہ زندہ کرتا بھی ہے، وہ اُمت کو بیدار کرتا ہے، خاموش اُمت اسرائیل کی حامی ہے۔