بالی ووڈ کے 2 خان، ایک جیسے نام، الگ الگ پہچان
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے دو مشہور اداکار، شاہ رخ خان اور سلمان خان، جنہیں کبھی بہترین دوست اور کبھی سخت حریف کے طور پر دیکھا گیا، نہ صرف ان کی فلمی کیمسٹری مشہور ہے بلکہ ان کے اصل نام بھی ایک جیسے ہیں۔
1995 کی کامیاب فلم 'کرن ارجن' میں بھائیوں کے کردار نبھانے والے اس جوڑی نے کئی دیگر فلموں میں بھی ایک ساتھ کام کیا ہے۔ کبھی شاہ رخ خان نے سلمان خان کی فلم میں مختصر کردار (کیمیو) کیا، تو کبھی سلمان خان نے شاہ رخ خان کی فلم میں مختصر کردار ادا کیا۔ ان کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتے رہے اور ان کے جھگڑے اور اختلافات بھی عوامی سطح پر سامنے آئے، تاہم ان کے بیچ ہمیشہ ایک خاص تعلق برقرار رہا۔
ان کے تعلقات میں بہتری کا ایک اہم موقع 2013ء میں بابا صدیقی کی افطار پارٹی کے دوران آیا جب دونوں اداکاروں نے پانچ سالہ اختلافات کا خاتمہ کیا اور گلے مل کر اپنی دوستی کو بحال کیا۔
یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ شاہ رخ خان اور سلمان خان کا صرف سالِ پیدائش ہی ایک جیسا نہیں ہے بلکہ ان کے پیدائشی نام بھی ایک جیسے ہیں۔ شاہ رخ خان نے مختلف انٹرویوز میں بتایا ہے کہ ان کا اصل نام عبد الرشید خان تھا اور ایک وقت ایسا بھی تھا جب ان کی نانی ان کا نام عبد الرحمن رکھنا چاہتی تھیں لیکن آخر کار عبد الرشید خان نام پر اتفاق ہوا۔ بعد میں ان کے والد نے اسکول میں داخلے کے وقت ان کا نام 'شاہ رخ خان' لکھوایا۔
دوسری جانب، سلمان خان کا اصل اور مکمل نام 'عبد الرشید سلیم سلمان خان' ہے اور ان کا نام ان کے دادا کے نام پر رکھا گیا تھا، تاہم سلمان خان نے اپنے فلمی کیریئر میں 'سلمان خان' کے نام سے ہی شہرت حاصل کی اور اسی نام کو آگے بڑھایا۔
کانگریسی لیڈر اور سابق رکنِ اسمبلی بابا صدیقی کو بالی وڈ کے مشہور خانز یعنی سلمان خان اور شاہ رخ خان کے درمیان طویل عرصے تک چلنے والی لڑائی کو ختم کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
بابا صدیقی ہر سال رمضان میں ایک شاندار افطار کا اہتمام کرتے تھے جس میں شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ستاروں کو مدعو کیا جاتا تھا۔ ان کی 2013ء کی افطار پارٹی میں سلمان خان اور شاہ رخ خان نے اپنی پانچ سالہ دوری کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور دوستی کو بحال کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان خان اور
پڑھیں:
پاکستان آرمی کردار، حوصلہ اور مہارت جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، آرمی چیف
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل 2025)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ پاکستان آرمی کردار، حوصلہ اور مہارت جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، پاک فوج نے ہمیشہ کردار، جرات اور قابلیت کی بھرپور صفات کو برقرار رکھا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سپاہیوں نے بخوبی ثابت کئے ہیں،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان آرمی کی میزبانی میں آٹھویں انٹرنیشنل ٹیم سپرٹ (PATS) مقابلے 14 سے 18 اپریل 2025 تک خریال گیریژن میں منعقد کئے گئے۔ اختتامی تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔60 گھنٹوں پر مشتمل اس سخت اور بھرپور پیٹرولنگ مشق کا مقصد شرکاءکے درمیان جنگی مہارتوں کا تبادلہ اور پیشہ ورانہ تجربات کو شیئر کرنا تھا تاکہ جدید حربی صلاحیتوں میں بہتری لائی جا سکے۔(جاری ہے)
مشق میں پاکستان آرمی کی 7 ٹیموں کے علاوہ پاکستان نیوی کی ایک ٹیم اور 15 دوست ممالک کی افواج کی ٹیموں نے شرکت کی جن میں بحرین، بیلاروس، چین، سعودی عرب، مالدیپ، مراکش، نیپال، قطر، سری لنکا، ترکیہ، امریکہ اور ازبکستان شامل تھے، اس کے علاوہ بنگلہ دیش، مصر، جرمنی، کینیا، میانمار اور تھائی لینڈ کے نمائندوں نے بطور مبصر مشق کا مشاہدہ کیا۔
یہ مشق پنجاب کے نیم پہاڑی علاقوں میں منعقد کی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ PATS نے ایک سنجیدہ اور مقابلہ جاتی فوجی مشق کے طور پر عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق میں شریک تمام ٹیموں کی پیشہ ورانہ مہارت، جسمانی و ذہنی برداشت اور بلند حوصلے کو سراہا۔انہوں نے کہا ہے کہ ایسی مشقیں باہمی سیکھنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہیں اور PATS ایک ایسا موثر فورم ہے جو فوجی صلاحیتوں اور حکمت عملی کو یکجا کرتا ہے اور عصر حاضر کی جنگی نوعیت کے مطابق ٹیم سپرٹ کو فروغ دیتا ہے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آرمی ”کردار، حوصلہ اور مہارت“ جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سپاہیوں نے بخوبی ثابت کئے ہیں۔تقریب کے اختتام پر آرمی چیف نے مشق میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی ٹیموں اور افرد کو انعامات سے نوازا۔ بین الاقوامی مبصرین اور مختلف ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اس پیشہ ورانہ مشق کے اعلیٰ انتظامات اور معیار کو سراہا۔