چیمپیئنز ٹرافی: انگلینڈ کی بیٹنگ ناکام، جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے 180 رنز کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کراچی(سپورٹس ڈیسک)چیمپیئنز ٹرافی کے گروپ ’بی‘ کے اہم میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف انگلینڈ کی ٹیم 179 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، اور پروٹیز کو جیت کے لیے 180 رنز کا ہدف دیا۔
نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے میچ میں انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جو ناکام ثابت ہوا۔
انگلینڈ کو پہلا نقصان صرف 9 رنز پر اٹھانا پڑا، جب سالٹ 8 رنز بنا کر واپس پویلین لوٹ گئے، جبکہ دوسری اور تیسری وکٹ بالترتیب 20 رنز اور 37 رنز پر گر گئی، 103 رنز کے مجموعے پر انگلینڈ کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔
ٹاس جیت کر جوز بٹلر کا کہنا تھا کہ ’وکٹ اچھی لگ رہی ہے اور اس پر کچھ کریکس موجود ہیں۔‘
کپتانی سے ہٹنے کے اپنے فیصلے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’محسوس کیا کہ یہ اس کے لیے ٹھیک وقت ہے اور کسی فیصلے کا انتظار کیے بغیر خود ہی یہ فیصلہ کرلیا اور اب آگے بڑھنے کا وقت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آخری بار ٹیم کی کپتانی کرنے پر فخر ہے اور اچھی پرفارمنس کے ساتھ کپتانی سے ہٹنا چاہتا ہوں۔‘
جوز بٹلر نے بتایا کہ آج کے میچ کے لیے مارک ووڈ کی جگہ ثاقب محمود کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
ٹیمبا باووما کے بیمار ہونے کے باعث ٹیم کی قیادت کرنے والے جنوبی افریقی کپتان ایڈن مرکرم کا کہنا تھا کہ ٹونی ڈی زورزے بھی بیمار ہیں اس لیے ان کی جگہ ٹرسٹن اسٹبز کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیم کے سامنے ہدف کا تعاقب کرنے میں خوشی ہوگی۔‘
مزیدپڑھیں:وزیراعلیٰسندھ ا ورمہک مقبول کے شطرنج میچ کانتیجہ کیارہا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براعظم افریقہ میں امریکی سفارتی موجودگی کو کم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں زیرغور حکم نامے کے مسودے کے مطابق امریکا، افریقہ میں اپنی سفارتی موجودگی کو ڈرامائی طور پر کم کرے گا اور محکمہ خارجہ کے آب و ہوا کی تبدیلی، جمہوریت اور انسانی حقوق سے متعلق دفاتر کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس میں اس نوعیت کے زیرغور حکم نامے کی موجودگی کی خبر نیویارک ٹائمز نے افشا کی، جس کے بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ نیویارک ٹائمز، ایک اور دھوکے کا شکار ہوگیا ہے، یہ خبر جعلی ہے۔ تاہم اے ایف پی کی طرف سے دیکھے گئے ایگزیکٹو آرڈر کے مسودے کی نقل میں اس سال یکم اکتوبر تک محکمہ خارجہ کی مکمل ساختی تنظیم نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد مشن کی ترسیل کو ہموار کرنا، بیرون ملک امریکی طاقت کو پیش کرنا، فضول خرچی، فراڈ، بدسلوکی کو کم کرنا اور محکمہ کو امریکا فرسٹ اسٹریٹجک ڈاکٹرائن کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ سب سے بڑی تبدیلی امریکی سفارتی کوششوں کو چار خطوں یوریشیا، مشرق وسطیٰ، لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک میں منظم کرنا ہوگی۔
مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ مسودہ حکم میں کہا گیا ہے کہ سب صحارا افریقہ میں تمام غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کر دیے جائیں گے، باقی تمام مشنوں کو ہدف شدہ، مشن پر مبنی تعیناتیوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک خصوصی ایلچی کے تحت مضبوط کیا جائے گا۔
زیر بحث تازہ ترین تجویز امریکی میڈیا میں ایک اور مجوزہ منصوبے کے لیک ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جس کے تحت محکمہ خارجہ کے پورے بجٹ کو نصف کردیا جائے گا، تازہ ترین منصوبے میں، آب و ہوا کی تبدیلی اور انسانی حقوق سے متعلق موجودہ دفاتر کو ختم کر دیا جائے گا۔ کینیڈا میں، جو واشنگٹن کا ایک اہم اتحادی ہے اور جس کے بارے میں ٹرمپ نے بارہا تجویز دی ہے کہ اسے ضم کر کے 51ویں ریاست بنا دیا جائے، ٹیم کو نمایاں طور پر محدود کیا جائے گا، اور اوٹاوا میں سفارت خانے کے عملے کے حجم میں بھی کمی لائی جائے گی۔