مولانا حامد الحق کے بیٹے کا والد کو دھمکیاں ملنے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز

پشاور: خودکش حملے میں شہید دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم حامد الحق کے بیٹے عبدالحق ثانی نے کہا ہے کہ والد کو تھریٹس تھے مگر کچھ دنوں سے کوئی دھمکی نہیں تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ والد کو تھریٹس تھے مگر کچھ دنوں سے کوئی دھمکی نہیں تھی، نماز جمعہ کے بعد واپسی پر گھر کے قریب خارجی راستے پر میرے والد کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہید والد کے مشن کو جاری رکھیں گے، والد کا مشن تھا کہ ملک میں امن قائم ہو۔
قبل ازیں والد کے جنازے پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم حق کا راستہ کبھی نہیں چھوڑیں گے، یہ دھماکے، حملے اور دھمکیاں ہمارے مشن میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک حقانی خاندان کا ایک فرد بھی زندہ ہے ہم مولانا سمیع الحق شہید کا مشن اور حق کاراستہ نہیں چھوڑیں گے، میں دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دین اور اسلام پر کبھی کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: والد کو

پڑھیں:

’حادثے سےقبل جنید جمشید سخت بے چین تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف

کراچی (اوصاف نیوز) مذہبی سکالر ونعت خوان جنید جمشید کو پورا ملک عقیدت اور محبت سے یاد کرتا ہے۔ ان کی زندگی میں آنے والی مثبت تبدیلی لاکھوں لوگوں کے لیے تحریک بنی، اور ان کی ناگہانی وفات نے قوم کو غمزدہ کر دیا تھا۔جنید جمشید ایک طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوئےتھے، جس پر آج بھی لوگ افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

حال ہی میں جنید جمشید کی دوسری اہلیہ رضیہ جنید ایک پوڈکاسٹ میں مہمان بنیں، جہاں انہوں نے اپنی زندگی، اپنے شوہر کی یادیں اور طیارہ حادثے سے جڑے لمحات کے بارے میں دل سوز باتیں شیئر کیں۔

انہوں نے بتایا کہ حادثے سے پہلے جنید جمشید چترال کے دورے پر جا رہے تھے اور روانگی سے قبل خاصے بے چین محسوس ہو رہے تھے۔’ وہ امریکہ سے واپس آئے اور بار بار کہہ رہے تھے کہ چترال میں بہت سردی ہو گی،؛ رضیہ نے کہا۔ ’انہیں 5 سے 6 دن وہاں رہنا تھا، مگر وہ 10 دن وہاں ٹھہرے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ جنید جمشید مسلسل گھر والوں کو اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے تھے، کیونکہ ان کے پاس نیٹ ورک کی سہولت موجود تھی۔ لیکن رضیہ کو محسوس ہو رہا تھا کہ اس سفر کے دوران وہ کسی حد تک اداس اور مختلف تھے، جیسے انہیں کسی قسم کا ”ایپی فینی“ یا پیشگی احساس ہو رہا ہو۔

حادثے کے دن کی تفصیلات بتاتے ہوئے رضیہ جنید نے کہا، میں قرآن کی کلاس میں تھی جب مجھے ان کے منیجر کا فون آیا۔ اس نے پہلے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ٹھیک ہوں، پھر مجھے اطلاع دی کہ جنید کا طیارہ لاپتہ ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منیجر ایبٹ آباد کی جانب روانہ ہوا اور انہوں نے اپنے بیٹے کو انٹرنیٹ چیک کرنے کو کہا وہ لمحہ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھا جب پتا چلا کہ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔رضیہ نے مزید بتایا کہ حادثے کے بعد وہ اپنی عدت مکمل ہونے پر حادثے کے مقام پر گئیں تاکہ اپنے شوہر کے آخری سفر کی جگہ دیکھ سکیں۔
پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • عمران خان کو انگریز کا ایجنٹ کہنا نظریاتی بات تھی، پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتے ہیں، فضل الرحمان
  • یو این او کو جانوروں کے حقوق کا خیال ہے، غزہ کے مظلوموں کا کیوں نہیں،سراج الحق
  • بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا
  • ’حادثے سےقبل جنید جمشید سخت بے چین تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
  • فلم ویلکم کے اداکار کا اکشے کمار کے ملازموں سے بھی کم معاوضہ ملنے کا انکشاف
  • جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے