Juraat:
2025-12-13@23:10:18 GMT

ایم ڈی اے انتظامیہ عرفان بیگ پر قابو پانے میں ناکام

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

ایم ڈی اے انتظامیہ عرفان بیگ پر قابو پانے میں ناکام

گریڈ پانچ کا ملازم گریڈ انیس کی تنخواہ اور مراعات کیسے لیتارہا، ڈی جی سے رپورٹ طلب
عرفان بیگ سے سرکاری ویگو ابھی تک ریکور نہیں کی جا سکی،پرانے ساتھی منہ موڑ نے لگے

ملیرڈیولپمنٹ اتھارٹی میں انتظامی تبدیلیوں کے باوجود عرفان بیگ نامی پانچ گریڈ کے میل ویکسی نیٹر پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ اطلاعات کے مطابق نئی انتظامیہ کے لیے تاحال عرفان بیگ درد سر بنا ہوا ہے۔ عرفان بیگ سے سرکاری ویگو ابھی تک ریکور نہیں کی جا سکی۔ تفصیلات کے مطابق گریڈ پانچ کا ملازم آج کل اپنی کرپشن اور لینڈ گیربنگ کی وجہ سے بری طرح پھنسا پڑا ہے ۔عرفان بیگ نے دن رات اپنے ہی ادارے کو جن لوگوں کے باعث ٹیکا لگایا اور ایم ڈی اے کے الاٹیز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ، وہ تمام عرفان بیگ سے منہ موڑ گئے ہیں اور عرفان بیگ کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے ۔ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے کافی عرصے بعد لوکل گورنمنٹ پر احسان کرتے ہوئے ڈی جی ایم ڈی اے کو ایک مراسلہ جاری کیا، اس میں عرفان بیگ کی سروس اور 27 ؍فروری 2024 کو لوکل گورنمنٹ واپسی کے حوالے سے پوچھا گیا کہ ایک گریڈ پانچ کا ملازم گزشتہ دس ماہ سے کیسے گریڈ انیس کی تنخواہ اور مراعات غیر قانونی طریقے سے حاصل کرتا رہا اور اس غیر قانونی اقدام کی پوری رپورٹ ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل سے طلب کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم ڈی اے کی طرف سے ابھی تک کوئی خاطر خواہ جواب لوکل گورنمنٹ کو موصول نہیں ہوا اور نہ ہی ابھی تک عرفان بیگ سے سرکاری ویگو لی گئی ہے جو ابھی تک عرفان بیگ کے زیر استعمال ہے۔ ذرائع کے مطابق عرفان بیگ25؍ جنوری 2025 والے لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مراسلے کو لے کر کافی پریشان ہے اور بڑی بڑی آفر زکی جارہی ہیں کہ میری سروس سے متعلق ہاتھ ہلکا رکھا جائے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: لوکل گورنمنٹ عرفان بیگ سے ایم ڈی اے کے مطابق ابھی تک

پڑھیں:

چین: کان کو پانچ ماہ تک پیر سے جوڑ کر دوبارہ اصلی جگہ پر بحال کر دیا گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کے مشرقی صوبے شانڈونگ میں پیش آنے والا ایک غیر معمولی اور دل دہلا دینے والا واقعہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بن گیا، جب ایک فیکٹری میں کام کرنے والی خاتون ایک ایسے حادثے کا شکار ہوئیں جس نے طبی دنیا کو بھی حیرت میں مبتلا کر دیا۔ یہ واقعہ نہ صرف اسٹرینج اینڈ انٹرسٹنگ خبروں کی فہرست میں شامل ہو گیا بلکہ انسانی جسم اور جدید طب کی حیران کن صلاحیتوں کی ایک زندہ مثال بھی بن گیا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق رواں سال کے آغاز میں کام کے دوران اچانک ایک خوفناک حادثہ پیش آیا، جب فیکٹری کی ہیوی مشینری میں خاتون کے بال پھنس گئے، چند لمحوں میں صورتحال اس قدر سنگین ہو گئی کہ خاتون نے اپنا بایاں کان، سر کا ایک حصہ اور جلد کا کچھ حصہ کھو دیا۔ اگرچہ یہ حادثہ جان لیوا ثابت ہو سکتا تھا، تاہم خوش قسمتی سے خاتون کی جان بچ گئی، مگر ان کے سامنے زندگی کا سب سے کڑا امتحان کھڑا ہو گیا۔

حادثے کے فوراً بعد طبی ماہرین نے ایک غیر معمولی اور نایاب سرجیکل حکمتِ عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اگر متاثرہ کان کو فوری طور پر اس کی اصل جگہ پر واپس جوڑ دیا جاتا تو خون کی نالیوں کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا، جو پورے علاج کو ناکام بنا سکتا تھا۔ اسی خطرے کے پیش نظر ڈاکٹرز نے ایک حیران کن فیصلہ کرتے ہوئے خاتون کے کٹے ہوئے کان کو عارضی طور پر اس کے اپنے پیر سے جوڑنے کا منصوبہ بنایا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی پیر کی جلد نسبتاً پتلی ہوتی ہے اور وہاں موجود خون کی نالیوں کی ساخت اور فاصلہ کان کی نالیوں سے خاصی مشابہت رکھتا ہے، جس کے باعث یہ طریقہ ٹرانسپلانٹیشن کے لیے موزوں سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ ڈاکٹروں نے کان کو زندہ رکھنے اور دوبارہ جوڑنے کے لیے پیر کو عارضی میزبان کے طور پر منتخب کیا۔

اس نازک مرحلے کے بعد چینی سرجنز کی ایک بڑی ٹیم نے دس گھنٹے طویل اور انتہائی پیچیدہ آپریشن کے ذریعے خاتون کے متاثرہ کان کو اس کے پیر سے کامیابی کے ساتھ منسلک کر دیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق سرجری کے بعد ابتدائی دن خاصے تشویشناک رہے، کیونکہ خون کے بہاؤ کا درست ہونا سب سے بڑا چیلنج تھا۔ تاہم چند دنوں کے بعد جیسے ہی کان کی جلد کی رنگت معمول پر آنا شروع ہوئی تو طبی ٹیم کو امید کی کرن نظر آئی اور بالآخر ٹرانسپلانٹیشن کو کامیاب قرار دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس طویل علاج کے دوران خاتون کو پانچ ماہ تک غیر معمولی طرزِ زندگی اختیار کرنا پڑا۔ اس عرصے میں ان کا بایاں کان بدستور پیر سے منسلک رہا، جس کے باعث انہیں باہر نکلتے وقت ڈھیلے جوتے پہننے پڑتے تھے۔ ڈاکٹرز کے مشورے پر خاتون نے خون کی روانی بہتر رکھنے کے لیے تیز قدموں سے واک بھی جاری رکھی تاکہ کان کی صحت متاثر نہ ہو۔

بالآخر اکتوبر میں، طویل انتظار اور مسلسل طبی نگرانی کے بعد سرجنز اس قابل ہوئے کہ خاتون کے کان کو اس کی اصل جگہ پر واپس منتقل کر سکیں۔ اگرچہ یہ مرحلہ بھی بے حد مشکل اور حساس ثابت ہوا، تاہم ماہرین نے کامیابی کے ساتھ خاتون کا بایاں کان اس کی قدرتی جگہ پر دوبارہ جوڑ دیا۔

یہ حیران کن واقعہ نہ صرف جدید سرجری کی کامیابی کی داستان ہے بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ انسانی جسم، صبر اور طبّی سائنس مل کر ناممکن کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ چین کا یہ واقعہ آج بھی سوشل میڈیا اور طبی حلقوں میں حیرت، تجسس اور داد کا موضوع بنا ہوا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں اس وقت ویکسین کی لوکل پروڈکشن نہیں ہو رہی ہے، وفاقی وزیر صحت
  • چین: کان کو پانچ ماہ تک پیر سے جوڑ کر دوبارہ اصلی جگہ پر بحال کر دیا گیا
  • سزا ہوگئی مگر حساب ابھی باقی ہے
  • عوام کو نچوڑ کر معاشی استحکام لانے والی پالیسی ناکام ہو چکی ‘ شاہد رشید
  • فیض حمید کو اس کے جرائم کی حقیقی سزا ابھی نہیں ملی، ایمل ولی خان
  • چارسدہ میں رشتے کے تنازعہ پر فائرنگ، دو خواتین ٹیچر قتل
  •  امریکا نے پاکستان کے ایف-16 طیاروں کی اپ گریڈ کی منظوری دے دی
  • ابھی تو شروعات ہے… آگے آگے دیکھو ہوتا ہے کیا! 9 مئی والوں کیلئے پیغام واضح:سینیٹر فیصل واڈا
  • جنرل فیض حمید کو سزا، ’ 9 مئی کے کیسز ابھی باقی ہیں‘، فیصل واوڈا
  • پی ایس ایل روڈ شو لندن کے بعد اب نیویارک میں سجنے کو تیار