فرح خان کیس پر راکھی ساونت نے ہندوستانی بھاؤ کو کھری کھری سنادیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ راکھی ساونت نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ انہوں نے معروف کری ایٹر وکاس پھاٹک، جو ہندوستانی بھاؤ کے نام سے مشہور ہیں، کو ان کے متنازعہ رویے پر کھری کھری سنادیں۔
یہ معاملہ فرح خان کے خلاف درج کی گئی شکایت کے بعد سامنے آیا، جس میں فرح پر ہولی کے تہوار کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
فرح خان، جو بالی وڈ کی نامور کوریوگرافر اور فلم ساز ہیں، حال ہی میں رئیلٹی شو ’ماسٹر شیف‘ کی ایک قسط میں ہولی کے تہوار کے بارے میں ایک تبصرہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنیں۔ انہوں نے کہا تھا، ’’ہولی تمام چھپڑی لوگوں کا پسندیدہ تہوار ہے۔‘‘
فرح خان کے اس بیان کو ہندوستانی بھاؤ نے ہندو برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف قرار دیا اور ان کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔
راکھی ساونت نے اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستانی بھاؤ کو انسٹاگرام پر براہ راست نشانہ بنایا۔
A post common by Rakhi Sawant (@rakhisawant2511)
راکھی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، ’’ہندوستانی بھاؤ، جو اپنی ویڈیوز میں نامناسب الفاظ اور گالم گلوچ کرتا ہے، کیا یہ سمجھتا ہے کہ ممبئی پولیس اور سائبر سیل اس کے ماتحت کام کرتے ہیں؟ کیا اسے لگتا ہے کہ گالیاں دینے کا حق صرف اسے حاصل ہے؟‘‘
راکھی نے مزید کہا، ’’فرح خان پر ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے حکام کو ہندوستانی بھاؤ کا کانٹینٹ دیکھنا چاہیے، جہاں وہ خود نامناسب الفاظ استعمال کرکے پبلسٹی حاصل کرتا ہے۔‘‘
انہوں نے ہندوستانی بھاؤ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’فرح خان کو گالی دینے سے پہلے سوچ لو، کیونکہ تم خود دودھ کے دھلے نہیں ہو۔‘‘
راکھی نے سائبر کرائم سیل پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے سمجھ نہیں آتا کہ جب ایسے لوگ سرعام گالیاں دیتے ہیں، تو سائبر کرائم سیل کہاں ہوتا ہے؟ پہلے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کریں جو معاشرے میں بدنظمی پیدا کرتے ہیں، پھر بالی وڈ سلیبریٹیز کے خلاف اقدام اٹھائیں۔‘‘
راکھی کی یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، اور ان کے مداحوں نے کمنٹس میں ان کی بات سے اتفاق کیا۔ بہت سے صارفین نے ہندوستانی بھاؤ کے رویے پر تنقید کی اور راکھی کے حق میں آواز بلند کی۔
یاد رہے کہ فرح خان کے خلاف درج کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ ان کے تبصرے سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ شکایت میں تعزیرات ہند کی دفعہ 196، 299، 302 اور 353 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ہندوستانی بھاؤ کے وکیل کا کہنا ہے کہ ’’کسی بھی مقدس تہوار کو بیان کرنے کےلیے ’چھپڑی‘ جیسے الفاظ کا استعمال انتہائی نامناسب ہے اور اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ ہے‘‘۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ہندوستانی بھاؤ انہوں نے کے خلاف
پڑھیں:
ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اپریل 2025ء) امریکہ کی معروف ہارورڈ یونیورسٹی نے پیر کے روز کہا کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے، کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس اعلیٰ تعلیمی ادارے کے کنٹریکٹ سمیت وفاقی گرانٹس میں اربوں ڈالر کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے ایک بیان میں کہا، " ہارورڈ کی جانب سے ان کے غیر قانونی مطالبات تسلیم نہ کرنے کے بعد سے گزشتہ ہفتے کے دوران وفاقی حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں۔
"گاربر نے کہا، "کچھ لمحے پہلے ہی ہم نے فنڈنگ روکنے کے فیصلے کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، کیونکہ یہ غیر قانونی ہونے کے ساتھ ہی حکومت کے اختیار سے باہر کی بات ہے۔
(جاری ہے)
"
ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے اربوں ڈالر کی امداد روک دی
ہمیں اس بارے میں اب تک کیا معلوم ہے؟ریاست میساچوسٹس میں قائم ہارورڈ نے وفاقی گرانٹس میں دو بلین ڈالر کی فنڈنگ روکنے کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کیا ہے۔
یونیورسٹی کے وکلاء نے مقدمے میں لکھا،"ہارورڈ اور دیگر یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلقات کا معاملہ پوری طرح سے واضح ہے: اگر حکومت کو تعلیمی ادارے کا مائیکرو مینیجمنٹ یعنی ہر چھوٹی بڑی چیز میں مداخلت کی اجازت دی گئی، تو پھر ادارے کی پیش رفت، سائنسی دریافتوں اور اختراعی طریقہ کار کو آگے بڑھانے جیسی صلاحیت خطرے میں پڑ جائے گی۔"
سفید فام انسانوں میں نسلی تعصب زیادہ، نئی ہارورڈ اسٹڈی
ٹرمپ انتظامیہ نے رواں ماہ کے اوائل میں ہارورڈ کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں یونیورسٹی سے کئی مراعات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یونیورسٹی سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ تنوع، مساوات اور شمولیت سے متعلق پالیسیوں کو روکے اور کیمپس کے اندر احتجاج میں ماسک پہننے پر پابندی لگائے۔ وفاقی حکومت نے ہارورڈ کے پروگراموں کے آڈٹ کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے بین الاقوامی طلباء کی نظریاتی اقدار کی شناخت کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
جرمن چانسلر کا ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبا سے غیر روایتی خطاب
ہارورڈ کی ٹرمپ کے مطالبات کے خلاف جد و جہدہارورڈ کے صدر ایلن گاربر نے ان مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، جس کے بعد ہی ٹرمپ نے وفاقی امداد روکنے کا فیصلہ کیا۔
گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام ایک پیغام میں کہا، "یونیورسٹی نہ تو اپنی آزادی سے اور نہ ہی اپنے آئینی حقوق سے دستبردار ہو گی۔"
ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے مکتوب میں مزید کہا، ''قطع نظر پارٹی کے، کوئی بھی حکومت اقتدار میں ہو، اسے یہ حکم دینے کا کوئی حق نہیں ہے کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھا سکتی ہیں، کس کو داخلہ دے سکتی ہیں اور کسے نہیں، کسے ملازمت دے سکتی ہیں اور مطالعے اور تحقیق کے کون سے شعبوں میں وہ پیش رفت کر سکتی ہیں۔
"ٹرمپ انتظامیہ نے سامیت دشمنی روکنے کے لیے کافی کام نہ کرنے پر ملک کی اعلیٰ یونیورسٹیوں پر تنقید کی ہے اور کولمبیا یونیورسٹی کو بھی نشانہ بنایا۔
پیر کے روز شائع ہونے والے رائٹرز/اِپسوس کے ایک تازہ سروے سے پتا چلا ہے کہ 57 فیصد جواب دہندگان نے ان کے اس بیان سے اختلاف کیا ہے کہ "اگر صدر اس بات سے متفق نہیں کہ یونیورسٹی کیسے چلائی جانی چاہیے، تو امریکی صدر کے لیے یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنا ٹھیک ہے۔"
اس تازہ سروے کے مطابق ٹرمپ کی مقبولیت میں بھی کمی آئی ہے اور فی الوقت صرف 42 فیصد امریکی شہری ان کی پالیسیوں سے متفق ہیں۔
ادارت: جاوید اختر