ملک میں 3 مارچ کو بینک کیوں بند رہیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
رمضان المبارک کے دوسرے دن یعنی 3 مارچ بروز پیر کو ملک بھر میں بینکوں میں تعطیل ہو گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پیر 3 مارچ کو بینک زکوٰۃ کٹوتی کے لیے بند رہیں گے۔
واضح رہے کہ رمضان کے شروع میں بینکوں میں زکوٰۃ کٹوتی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بینک روزمرہ لین دین کے لیے بند رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: یکم رمضان المبارک کو بینک اکاؤنٹ میں کتنی رقم پر زکوٰۃ کٹوتی ہوگی؟
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام ملازمین معمول کے مطابق کام کے لیے دفتر میں حاضر ہوں گے۔
اس سے قبل وفاقی وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ نے سال 2025 کے لیے زکوٰۃ کا نصاب جاری کر دیا تھا۔
وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ کی جانب سے بینکوں کو مراسلہ بھیجا گیا جس کے مطابق یکم رمضان کو اگر آپ کے سیونگ اکاؤنٹ میں ایک لاکھ 79 ہزار 689 روپے یا اس سے زائد رقم ہوئی تو زکوٰۃ کٹوتی ہوگی۔
مزید پڑھیں: صدقہ اور زکوۃ میں کیا فرق ہے؟
وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ کے مطابق بچت اکاؤنٹ، نفع و نقصان اور اس طرح کے اکاؤنٹس پر زکوٰۃ لاگو ہوگی۔ کرنٹ اکاؤنٹس سے زکوٰۃ نہیں کاٹی جائے گی۔ بینکوں کو بھیجےگئے مراسلے میں کہا گیا ہےکہ زکوٰۃ کی مد میں کٹوتی یکم یا 2 مارچ کو رمضان کی پہلی تاریخ کی مناسبت سے ہوگی۔
زکوٰۃ و عشر آرڈیننس 1980 کے مطابق یکم رمضان المبارک کو 1 لاکھ 79 ہزار689 روپے سے کم بیلنس کے اکاؤنٹس زکوٰۃ کٹوتی سے مستثنٰی ہوں گے اور ان سے زکوٰۃ منہا نہیں کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: زکو ۃ کٹوتی کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔