اجلاس میں چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ایجوکیشن نے شرکاء کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات کو اولین ترجیح پر حل کیا جائے گا اور تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا کی صدارت میں گلگت بلتستان میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے اور تعلیمی نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان سید اختر حسین بھی شریک تھے، جبکہ ہیڈ ماسٹرز اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے طور پر مدعو کیا گیا، تاکہ زمینی سطح پر درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا جا سکے، مسائل کا حل تلاش کیا جا سکے اور تعلیمی ترقی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے تعلیم کو قومی و بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کی سیکھنے، سمجھنے اور مسابقتی صلاحیتوں کو بہتر بنا کر انہیں مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ افراد کو تلقین کی کہ وہ تدریسی معیار کو بہتر بنانے اور طلبہ کی ہمہ جہتی نشوونما کے لیے بھرپور عزم کے ساتھ کام کریں۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ایجوکیشن نے شرکاء کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات کو اولین ترجیح پر حل کیا جائے گا اور تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان سید اختر حسین نے کہا کہ ایک ہیڈ ماسٹر کسی بھی تعلیمی ادارے کا مرکزی ستون ہوتا ہے اور اسکول میں نظم و ضبط، تدریسی معیار اور مجموعی تعلیمی ماحول کی بہتری میں اس کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔ انہوں نے تمام شرکاء کو تلقین کی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو قومی خدمت کے جذبے سے ادا کریں، کیونکہ معیاری تعلیم ہی ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور مضبوط معاشرے کی بنیاد ہے۔ اجلاس میں مرد و خواتین ہیڈماسٹرز نے اپنے تجربات کی روشنی میں زمینی سطح پر درپیش تعلیمی چیلنجز، وسائل کی کمی، تدریسی معیار کی بہتری، اور جدید تدریسی طریقوں کے نفاذ جیسے اہم امور پر روشنی ڈالی اور اسکولوں میں درپیش بنیادی مسائل کے حل و بہتری کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان تعلیمی معیار اور تعلیمی کی بہتری کے لیے

پڑھیں:

  کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ

کراچی: وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا  ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق  مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی  ۔
انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔
مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے۔
مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مذید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ڈیڑھ لاکھ ماہانہ تنخواہ، پی ایچ ڈی طلبہ کیلئے خوشخبری
  • ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق
  •   کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال  
  • پاکستان اور روانڈا کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
  • کینال ویو کوآپریٹو سوسائٹی  کا اجلاس ،ایجنڈا منظور
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفی کمال
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال
  • چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس ،وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس ،آسان کاروبار کارڈ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ